غیر جانبدار اور آزاد میڈیا ملک کے لیے ضروری ہے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 30 مئ 2018
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 28ویں آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے ایواریڈیز کے ہمراہ کھڑے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 28ویں آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے ایواریڈیز کے ہمراہ کھڑے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے غیر جانبدار اور آزاد میڈیا کو ملک کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے پانچ سالہ اقتدار کے دوران آزادی رائے کا احترام کا کرتے ہوئے کوشش کی کہ کسی پر کوئی دباؤ نہ ڈالا جائے۔

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی ( اے پی این ایس) کے ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی طرح غیرجانبدار اور آزاد میڈیا بھی ملک کے لیے ضروری ہے

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 2013ء سے کہیں بہتر حالت میں چھوڑ کر جا رہے ہیں، تنقید کے ساتھ ساتھ مثبت رپورٹنگ بھی ضروری ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پہلے دن سے آزادی صحافت کا فیصلہ کیا اور ہم نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکرٹ فنڈ کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا‘۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد یہ نہیں کہ صرف حکومت کی تعریف کی جائے بلکہ تنقید کے ساتھ ساتھ مثبت رپورٹنگ بھی ضروری ہے، مثبت رپورٹنگ ملک کی ترقی کے لیے بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلط اطلاعات پر مبنی خبر کی اشاعت کے بعد اس کی تردید بھی ہونی چاہیے اور میڈیا اس حوالے سے میکانزم تیار کرے کہ کسی قسم کی غلط خبر کی تردید کی اشاعت بھی ہو سکے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ پانچ سال کے دوران آزادی رائے کے اقدامات کیے ہیں اور ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کسی پر کوئی دباؤ نہ ڈالا جائے۔

اے پی این ایس کے ایوارڈز کی تقریب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ تقریب تاریخی حیثیت کی حامل ہے اور اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صحافیوں پر کوئی دباؤ یا لالچ نہ ہو اور نہ ہی پریس کے معاملات میں مداخلت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے لئے ہمیشہ کوشش کی ہے اور اس حوالے سے ہم نے کبھی بھی شکایت کااظہار نہیں کیا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ میری یہ ذاتی خواہش رہتی ہے کہ اخبارات اور میڈیا میں کچھ مثبت خبریں بھی آنی چاہئیں تاکہ حکومت کی کارکردگی اجاگر ہو کیونکہ اشتہارات سے اس کو صحیح طریقے سے اجاگر نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ مثبت رپورٹنگ ملک و قوم کی ترقی کے لیے ضروری ہے کیونکہ زیادہ تر لوگ منفی خبریں سن سن کر پریشان رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب منفی خبریں چھپتی ہیں تو ان کا اثر بھی ہوتا ہے تاہم میری یہ خواہش ہے کہ اسی طرح مثبت خبریں بھی چھپنی چاہئیں تاکہ حکومت کی کارکردگی سے عوام کو آگاہ کیا جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں