نوبیاہتا شادی شدہ جوڑے کو اگر 90 لاکھ ڈالرز (ایک ارب پاکستانی روپے سے زائد) کے تحفے ملیں تو یقیناً خوشی سے پھولے نہیں سمائیں گے، مگر شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل ایسے افراد میں سے نہیں۔

19 مئی کو شادی کے بندھن میں بندھنے والے جوڑے کو بلاشبہ لاتعداد تحفے ملے ہیں مگر زیادہ تر تحائف کو رکھنے کی اجازت اس جوڑے کو نہیں ملی۔

یہی وجہ ہے کہ ڈیوک اور ڈچز آف Sussex اب شادی پر ملنے والے بیشتر تحائف واپس کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں : برطانوی شہزادہ ہیری کی شادی میگھن سے انجام پائی

کاسموپولیٹن کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کی وجہ شاہی روایات ہیں، شاہی خاندان کو ایسے افراد کے تحائف قبول کرنے کی اجازت نہیں جنھیں وہ ذاتی طور پر جانتے نہ ہوں۔

کنگسٹن پیلس کی آفیشل گائیڈلائنز کے مطابق ' ایسے افراد جو برطانیہ کے رہائشی تو ہو، مگر شاہی خاندان کے اراکین انہیں ذاتی طور پر جانتے نہ ہو، تو ایسے افراد کی جانب سے دیئے جانے والے تحائف قبول نہیں کیے جاسکتے، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ وہ اس کے پیچھے کسی قسم کے عزائم رکھتے ہوں'۔

جہاں تک کمپنیوں سے تحائف لینے کی بات ہے، تو قوانین کے مطابق انہیں صرف اسی صورت میں قبول کیا جاسکتا ہے ' وہ کمپنیاں اس بات کا حلف لیں کہ وہ ان تحائف کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال نہیں کریں گی'۔

یہ بھی پڑھیں : ہمیں شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی دعوت کیوں کرنی چاہیے؟

اس کی ایک مثال اس وقت سامنے آئی جب ایک کمپنی بیگز آف لو نے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کو چند ملبوسات اس توقع کے ساتھ بھیجیں کہ وہ انہیں ہنی مون پر پہنیں گے۔

تحائف کی یہ پالیسی ان متعدد اصولوں میں سے ایک ہے جن پر عملدرآمد نئی نویلی شہزادی میگھن شاہی خاندان کے رکن کے طور پر کرنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں