خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے باجوڑ اور بلوچستان کے علاقے قمر دین کاریز میں سرحد پار حملوں کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ جوابی فائرنگ سے 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق سرحد پار سے دہشت گردوں نے بلوچستان کے علاقے قمر دین کاریز اور خیبرپختونخوا کے علاقے باجوڑ میں سرحد پر موجود چوکیوں اور سرحدی باڑ پر حملہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں نے سرحد پار افغانستان میں حکومتی رٹ نہ ہونے اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھایا، جس کا مقصد سرحد پر باڑ لگانے کے اقدام میں خلل ڈالنا اور سرحدی چوکیوں کے قیام کو روکنے کی کوشش کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: کرم ایجنسی: دہشت گردوں کا سرحد پار سے حملہ، 2 سیکیورٹی اہکار شہید

پاک فوج کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملوں کا بھر پور جواب دیتے ہوئے انہیں ناکام بنا دیا۔

آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی کے 4 اہلکار اور پاکستان فضائیہ کا ایک اہلکار زخمی بھی ہوا۔

پاک فوج کے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاک افغان سرحد پر لگائی گئی باڑ کے باعث دہشت گردی کی کارروائیوں میں واضح کمی آئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے باجوڑ کے سرحدی علاقوں میں 24 گھنٹوں میں سات مرتبہ حملوں کی کوشش کی جنہیں ناکام بنادیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں ہونے والے حملوں کی مذمت

ژوب میں 10 دہشت ہلاک ہوئے، سیکیورٹی ذرائع

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ژوب میں پاک-افغان سرحد میں قمرالدین کاریز میں دہشت گردوں کے حملوں کے جواب میں کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سینئر سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان کے 30 کے قریب دہشت گردوں نے ایف سی کیچیک پوسٹ پر حملہ کیا تاہم ایف سی نے فوری جواب دیتے ہوئے 10 دہشت گردوں کو ہلاک اور 16 کو زخمی کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ایف سی کے اہلکار بھی زخمی ہوئے تاہم ایف سی کی مزید نفری سرحد پر پہنچ گئی اورسیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

سیکیورٹی افسر کے مطابق ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملہ افغانستان میں موجود تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے کیا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے گزشتہ برس پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع کیا تھا تاکہ سرحد پار سے عسکریت پسندوں کو ملک میں داخل ہونے اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکا جاسکے۔

یاد رہے کہ 12 اپریل کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بیجنگ سے اسکائپ پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ’افغانستان کی سرزمین پر موجود دہشت گرد عناصر مستقل ہماری سرحدی چوکیوں پر حملے کررہے ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں