لاہور ہائی کورٹ نے فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس کے عام انتخابات پر اثر انداز ہونے کے خدشے کے بارے میں درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور چیئرمین پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے مقامی وکیل شاہد جمال کی درخواست پر سماعت کی جو فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ کے بیان کو بنیاد بنا کر دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مارک زکربرگ اپریل 2018 میں امریکی سینیٹ کمیٹی برائے کامرس، سائنس اور ٹرانسپورٹیشن کے سامنے پیش ہوئے اور یہ اعتراف کیا کہ جعلی فیس بک اکاؤنٹس پاکستان کے انتخابات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات ہوں اور اس کے لیے اقدامات کرے ۔

درخواست گزار وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ عام انتخابات کے نتائج فیس بک پر جعلی اکاوئنٹس کی وجہ سے متاثر ہوسکتے ہیں اس لیے فیس بک کے جعلی اکاوئنٹس کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ شفاف اور غیرجابندانہ انتخابات کو یقینی بنایا جا سکے۔

شاہد جمال نے عدالت سے استدعا کی کہ وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو جمہوری رویوں کی ترویج کے لیے سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کا حکم دیا جائے اور جعلی فیس بک اکاؤنٹس ختم کرنے کے لیے مارک زکربرگ سے رابطے کی ہدایت کی جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں