اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایک مرتبہ پھر سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں مریم، حسن، حسین اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ سے رابطہ کرلیا۔

نیب کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں سابق وفاقی وزیرِ خزانہ اسحٰق ڈار کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی اور کہا گیا کہ سابق وزیر خزانہ اور نواز شریف کے دونوں بچوں کو انٹرپول کے ذریعے ملک میں لانے کے لیے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن 2018: پرویز مشرف نے این اے 1 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

نیب نے کہا کہ ‘ملزمان کے خلاف ریفرنس ٹرائل کے آخری مرحلے میں ہے اور ملزمان قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ کر فرار ہوسکتے ہیں کیونکہ عدالتی فیصلہ جلد متوقع ہے’۔

واضح رہے کہ نیب نے رواں برس 14 فروری کو اسی طرح ایک کا مراسلہ وزارت داخلہ کو ارسال کیا تھا لیکن حکومت نے نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے گریز کیا تھا۔

اس حوالے سے حکومت نے موقف اختیار کیا تھا کہ صرف عدالتی حکم پر ہی نواز شریف اور ان کے بچوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، دوسری جانب نیب حکام نے حکومتی موقف کو ‘تاخیری حربہ’ قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیب ریفرنسز میں میرے بنیادی حقوق سلب کیے جارہے ہیں، نواز شریف

ذرائع کے مطابق اس سے قبل وزارت داخلہ نے نیب کی جانب سے مشتبہ افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی کسی بھی درخواست کو رد نہیں کیا۔

علاوہ ازیں ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ حکام کی کمیٹی فیصلہ کرتی آئی ہے تاہم نواز شریف کے معاملے میں وزارت نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی کابینہ فیصلہ کرے گی۔

لیکن وفاقی کابینہ کے سربراہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا۔


یہ خبر 12 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں