ممبئی: بھارتی عدالت نے گاؤں کموتھے کے رہائشی 14 سالہ لڑکے کو اپنی 16 سالہ بہن کے ساتھ ریپ اور اسے حاملہ کرنے کے الزام میں بچوں کی جیل منتقل کردیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس آفیسر سب انسپکٹر پارشورام بھاتوسے کا کہنا تھا کہ ’ملزم اپنے موبائل پر پورن ویڈیوز دیکھنے کا عادی تھا اور اس نے جنسی تسکین حاصل کرنے کے لیے اپنی بڑی بہن کو نشانہ بنایا‘۔

مزید پڑھیں: بھارت: والد سمیت 4 افراد کا لڑکی کے ساتھ ’ریپ‘

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس وقت والدین مکان کے گراؤنڈ فلور پر قائم دکان میں ہوتے تو ملزم اور اس کی بہن اپنے مکان کی پہلی منزل پر ہوتے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے کے حوالے سے والدین کو اس وقت معلوم ہوا جب وہ اپنی بیٹی کو پیٹ میں درد کے باعث علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے۔

جہاں ڈاکٹر نے لڑکی کا چیک اپ کیا اور بتایا کہ وہ حاملہ ہے، اس کے علاوہ خون کے حاصل نمونے کے ٹیسٹ میں بھی تصدیق ہوئی کہ لڑکی 2 ماہ کی حاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان : 16 سالہ لڑکی کا والد اور بھائی پر ریپ کا الزام

پولیس افسر نے مزید بتایا کہ ’مذکورہ ڈاکٹر چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی رکن ہیں جنہوں نے کم عمر لڑکی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کیا‘۔

جس کے بعد خاتون پولیس اہلکاروں نے لڑکی سے تفتیش کی، متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس کا چھوٹا بھائی گزشتہ 2 ماہ سے اس کے ساتھ ریپ کررہا ہے۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے 14 سالہ ملزم کو عدالت میں پیش کیا اور عدالتی حکم پر اسے بچوں کی جیل منتقل کردیا گیا۔

تبصرے (2) بند ہیں

علی Jun 13, 2018 05:40pm
بچوں کے نصاب میں جنسی تعلیم کی شمولیت سے اس قسم کے جرائم کو روکا جاسکتا ہے۔ اس جرم میں والدین بھی برابر قصور وار ہیں جنہوں نے اولاد سے لاپرواہی برتی اور حالات کو اس حد تک جانے دیا۔
sam Feb 10, 2019 04:27pm
Parents are equally responsible for not keeping an eye on their children activities.