آپ نے کئی مرتبہ سنا ہوگا بلکہ ہوسکتا ہے کہ لوگوں کو ایسا کرتے بھی دیکھا ہو کہ روزانہ بادام کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھنے کے بعد صبح کھالینا حافظہ یا یادداشت تیز کرتا ہے۔

مگر کیا یہ بات واقعی درست ہے؟

اور اگر درست ہے تو کتنے بادام روزانہ بھگو کر صبح کھانے چاہیے؟

تو یہ جان لیں کہ بادام صرف حافظہ ہی نہیں بلکہ مجموعی افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

جرنل آف نیوٹریشن اینڈ ایجنگ میں شائع ایک تحقیق میں بادام اور دماغی افعال کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق اس میں موجود وٹامن ای اور فائبر پولی کیمیکلز کو دماغ میں اینٹی آکسائیڈنٹ کی طرح کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس طرح دماغ کو ورم سے تحفظ ملتا ہے جبکہ اس گری میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز عمر بڑھنے سے آنے والی تنزلی کی روک تھام کرتے ہیں۔

اس تحقیق سے ہٹ کر دیگر طبی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ بادام یادداشت کو بہتر بنانے کے ساتھ الزائمر جیسے مرض سے بچانے میں مدد دے سکتے ہیں۔

اور اچھی بات یہ ہے کہ حافظے کو تیز کرنے کے لیے بہت زیادہ بادام کھانے کی ضرورت نہیں، بس 8 سے 10 باداموں کو رات کو پانی میں بھگو کر صبح کھانا ہی موثر ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق پانی میں بھگو کر بادام کھانا غذائی اجزا کو جسم میں آسانی سے جذب ہونے میں مدد دیتا ہے۔

اس کے علاوہ اس میں موجود وٹامن بی سکس پروٹینز کے میٹابولزم میں مدد دیتا ہے، جس سے دماغی خلیات میں آنے والی خرابیوں کی مرمت میں مدد ملتی ہے۔

اس میں موجود پروٹین دماغی خلیات کی مرمت کرتا ہے جبکہ دماغی افعال بشمول یادداشت کو بہتر کرتا ہے۔

خیال رہے کہ بادام میں کیلوریز کافی زیادہ ہوتی ہیں تو اس کا بہت زیادہ کھانا جسمانی وزن بڑھانے کا باعث بھی بن سکتا ہے، اس لیے 8 سے 10 دانے روزانہ کھانا بہتر ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں