تربوز انتہائی مزیدار پھل ہے، جو صحت کے لیے بہت مفید بھی ہے۔

جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اس میں موجود اجزا جیسے لائیکوپین، پوٹاشیم اور فائبر سمیت دیگر مختلف فائدے پہنچانے میں مدد دیتے ہیں۔

مگر پاکستان میں تربوز کے حوالے سے ایک خیال عام ہے کہ تربوز کھانے کے بعد پانی پینے سے ہیضہ ہوسکتا ہے، تو کیا یہ واقعی درست ہے؟

مزید پڑھیں : تربوز کے 7 زبردست فائدے

اس خیال کے مطابق چونکہ تربوز کا 96 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے تو اس کے اوپر پانی پینا نظام ہاضمہ میں ہلچل مچا دیتا ہے جبکہ کچھ لوگوں کے خیال میں پانی اور قدرتی مٹھاس پر مشتمل اس پھل پر پانی پینا معدے کے مختلف انفیکشن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تو اس کا جواب تو یہ ہے کہ ہیضہ درحقیقت ایک بیکٹریا کے ذریعے اس وقت لوگوں کو شکار بناتا ہے، جب وہ کسی غذا کے ذریعے جسم کا حصہ بنے، یعنی تربوز کے اوپر پانی پینے سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

ایسا اسی وقت ہوسکتا ہے جب توبوز یا پانی اس بیکٹریا سے آلودہ ہوں۔

طبی سائنس کا تو ماننا ہے کہ تربوز کا بیشتر حصہ چونکہ خود پانی پر مشتمل ہوتا ہے تو اس کے اوپر پانی پینا کسی طرح نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : زیادہ تربوز کھانے کے یہ نقصانات جانتے ہیں؟

تاہم اتنے پانی والا پھل کھانے کے بعد بھی کسی کو پیاس لگ سکتی ہے کہ اس کے اندر پانی پینے کی خواہش ہو؟ تو ایسا ہونا تو نہیں چاہئے۔

ویسے اگر بہت زیادہ تربوز کھایا جائے اور پھر بہت زیادہ مقدار میں پانی پی لیا جائے تو پھر ہاضمے کے کچھ مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، جیسے پیٹ پھول جانا، نظام ہاضمہ سست ہوجانا یا جسم میں پانی کی مقدار بہت زیادہ بڑھنے سے الیکٹرولائٹس کا توازن بگڑ جانا وغیرہ۔

تبصرے (0) بند ہیں