کراچی: عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے پاکستان کی درجہ بندی مستحکم سے کم کر کے منفی کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پاکستان کی ریٹنگ کے نقطہ نظر کو منفی اعداد میں پہنچانے کا فیصلہ پاکستان میں ادائیگیوں کے توازن پر پڑنے والے دباؤ کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور بیرونی خطروں میں اضافے کے باعث کیا گیا۔

موڈیز نے امید ظاہر کی کہ رواں ماہ 30 تاریخ کو اختتام پذیر ہونے والی پاکستانی حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے زر مبادلہ کے بہاؤ میں 2 سے 3 ارب ڈالر کا معمولی اثر مرتب ہوگا۔

مزید پڑھیں: موڈیز: پاکستان کی ’بی تھری‘ ریٹنگ برقرار

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کاری میں واضح کمی کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے اور اس میں آئندہ 12 سے 18 ماہ کے دوران اضافے کا کوئی امکان نہیں۔

کم ہوتے ذخائر سے اعتدال پسند اخراجات پر جاری بیرونی سرمایہ کاری کو خطرہ ہے تاہم موڈیز نے پاکستان کی ہی 3 مقامی اور طویل مدتی غیر ملکی کرنسی جاری کنندہ اور غیر محفوظ قرض کی ریٹنگ بھی برقرار رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موڈیز کا پاکستانی معیشت کے مستحکم ہونے کا عندیہ

موڈیز کے مطابق پاکستان کی بی 3 ریٹنگ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ پاکستان میں توانائی منصوبوں اور تعمیری ڈھانچے میں بہتری کے بعد تیز ہوتی ترقی کی صلاحیت کے بعد کیا گیا۔

یہ کریڈٹ پاکستان کی خراب ہوتی بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی صورتحال اور حکومت کا کم آمدنی میں قرض برداشت نہ کرنے کی صلاحیت کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوا۔

یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں موڈیز نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں مضبوط معاشی سرگرمیوں کے آغاز کی اُمید ظاہر کی اور پاکستان کی کریڈٹ پروفائل کو بی 3 اسٹیبل میں شامل کرنے کی تصدیق بھی کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں