کراچی: پاکستان کے سابق سفیر جمشید مارکر طویل علالت کے بعد 96 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر 2013 کے انتخابات میں اقلیتی نشست پر منتخب ہونے والے اصفنیار بھنڈارا نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے انتقال کی خبر کی تصدیق کی۔

جمشید مارکر اقوامِ متحدہ کے ایک سیشن سے خطاب کر رہے ہیں—فوٹو، جمشید مارکر
جمشید مارکر اقوامِ متحدہ کے ایک سیشن سے خطاب کر رہے ہیں—فوٹو، جمشید مارکر

جمشید مارکر کو دنیا میں طویل ترین مدت تک سب سے زیادہ ممالک میں سفیر رہنے کا اعزاز حاصل تھا، جس پر ان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا تھا۔

جمشید مارکر نے اپنے 30 سالہ سفارتی کیریئر کا آغاز 1964 میں افریقی ملک گھانا میں بطور سفیر تعیناتی سے کیا تھا، اور وہ 1986 تا 1988 تک امریکا میں پاکستان کے سفیر بھی رہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے فرانس، جاپان اور جینوا میں بھی اپنے فرائض انجام دیے، بعدِ ازاں وہ 1988 سے 1994 تک اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔

ایک پارسی گھرانے میں 24 نومبر 1922 کو پیدا ہونے والے جمشید مارکر نے اپنی ابتدائی تعلیم بھارتی ریاست اترکھنڈ کے علاقے دھیرا دون میں واقع دون اسکول سے حاصل کی اور بعدازاں لاہور میں واقع فورمین کرسچین کالج یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

جمشید مارکر کو کرکٹ کے کھیل سے بھی خصوصی لگاؤ تھا اور سفارتکاری کے شعبے میں آنے سے قبل وہ عمر قریشی کے ساتھ کرکٹ کے ابتدائی کمنٹیٹر بھی رہے ہیں۔

جمشید مارکر اقوامِ متحدہ کے (سابق) سیکریٹری جنرل کوفی عنان سے ملاقات کر رہے ہیں—فوٹو، جمشید مارکر
جمشید مارکر اقوامِ متحدہ کے (سابق) سیکریٹری جنرل کوفی عنان سے ملاقات کر رہے ہیں—فوٹو، جمشید مارکر

ورلڈ ریکارڈ ہولڈر سفیر نے پہلی کمنٹری 1954 میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے پہلے دورہ پاکستان کے موقع پر باغ جناح (لارنس گارڈن) سے کی۔

جمشید مارکر کو فرانسیسی، جرمن اور روسی زبان بولنے پر بھی عبور حاصل تھا، جبکہ انہوں نے بین الاقوامی تعلقات اور سفارتکاری پر دنیا کے مختلف اداروں میں متعدد لیکچرز بھی دیے اور ان موضوعات پر انہوں نے کئی کتابیں بھی لکھیں۔

خاندانی ذرائع کے مطابق جمشید مارکر کی آخری رسومات کراچی میں پارسی عبادت گاہ محمودآباد میں ادا کی جائیں گی۔

سابق پاکستانی سفیر کے سوگواران میں ایک بیٹی اور اہلیہ شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں