کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ایک ہفتے قبل امریکی ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے نئے سربراہ کا اعلان کردیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے جاری بیان میں ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

محمد خراسانی نے اپنے بیان میں دو سابق سربراہان کی ڈرون حملوں میں ہلاکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ فخر کی بات ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے قائدین میدان میں شہید ہو رہے ہیں’۔

انھوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی شوریٰ نے مفتی نور ولی محسود کو ان کی جگہ نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔

یاد رہے کہ 14 جون کو امریکی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے صوبے کنڑ میں ڈرون حملے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ ملا فضل اللہ کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

امریکی حکام کی جانب سے ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جارہی تھی تاہم افغان صدر اشرف غنی نے نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو فون کرکے اس کی تصدیق کردی تھی۔

پاک فوج نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت کو ‘مثبت پیش رفت’ قرار دیا تھا۔

بعد ازاں دفتر خارجہ نے بھی اپنے بیان میں ٹی ٹی پی کے امیر ملا فضل اللہ کی افغانستان میں ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو نشانہ بنایا جائے گا اور خالد خراسانی سمیت تمام ٹی ٹی پی قیادت کا پیچھا جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ہاتھ پاکستان میں بےگناہ افراد کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، ملا فضل اللہ سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور (اے پی ایس) سمیت دہشت گردی کے کئی واقعات میں نہتے پاکستانیوں کے قتل کا ذمہ دار تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں