راولپنڈی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے سائبر کرائم ونگ نے فیس بک اور ای میلز کے ذریعے آن لائن فراڈ کرنے والے 3 نائجیرین شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

اس حوالے سے سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید شاہد حسن نے پریس کانفرنس کے دوران ملزمان کے دھوکا دہی کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا۔

مزید پڑھیں: سائبر کرائم کی تحقیقات: ایف آئی اے کے پاس صرف 10 ماہرین کی موجودگی کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ ملزمان متاثرہ افراد سے فیس بک کی جعلی پروفائل کے ذریعے رابطہ کرتے تھے اور خود کو کابل میں تعینات امریکی فوجی جنرل بتاتے تھے۔

سید شاہد حسن کے مطابق ملزمان متاثرہ افراد کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے کہتے تھے کہ ان کے پاس بڑی تعداد میں ڈالرز ہیں اور دوستی کے طور پر انہیں پارسل میں تحفے بھیجنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں فیس بک میسنجر پر رابطوں کے تبادلے کے بعد متاثرہ افراد کو ایک موبائل فون نمبر سے کال موصول ہوتی تھی، جس میں ملزمان اپنا تعارف پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے عہدیدار یا پاکستانی کسٹمز افسر کے طور پر کراتے تھے۔

سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ متاثرہ افراد کو موصول ہونے والی کال میں کہا جاتا تھا کہ اگر وہ تحائف پر مشتمل پارسل وصول کرتے ہیں تو انہیں کسٹم کلیئرنس چارجز، پارسل رجسٹریشن چارجز یا منی لانڈرنگ کلیئرنس سرٹیفکیٹ چارجز دینے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ وسائل کی کمی کا شکار

انہوں نے بتایا کہ اس عمل کے بعد ملزمان متاثرہ افراد کو ہدایت کرتے تھے کہ وہ کسی لوکل بینک اکاؤںٹ یا ایزی پیسہ یا ویسٹرن یونین کے ذریعے ادائیگی کریں۔

تاہم ایف آئی اے کی جانب سے کامیاب کارروائی کے دوران تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے ڈیجیٹل میڈیا کے آلات برآمد کرلیے۔

تبصرے (0) بند ہیں