اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دیگرعدالتوں کے ججز کے خلاف توہین آمیز یا ذاتی نوعیت کے بیانات نہ دیں، تمام ججز برابر کی عزت کے حقدار ہیں‘۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے یہ ریمارکس وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات کے حوالے سے دائر مقدمے کی سماعت کے دوران دیے۔

مذکورہ سماعت کے دوران وکیل راجہ انعام امین منہاس نے اعتراض کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے ’اسٹیٹس کو‘ کو برقرار رکھتے ہوئے پرائیویٹ اسکولوں کی فیس کا مقدمہ واپس اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو گرمیوں کی تعطیلات کی فیس لینے سے روک دیا

خیال رہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ایک حکم کے ذریعے پرائیویٹ اسکولوں پر موسم گرما کی تعطیلات کے دوران فیس لینے پر پابندی عائد کی تھی، تاہم ایک وکیل نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس لے کر فیس لینے پر پابندی کا فیصلہ سنایا گیا جبکہ ہائی کورٹ کو یہ اختیار حاصل نہیں۔

اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ’یہ حکم (پرائیویٹ اسکولوں کی فیس کا معاملہ) فیصلہ دینے والے جج کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے‘، اور اس کے بعد مذکورہ مقدمہ واپس اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کردیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں: چیف جسٹس نے سیشن جج کا فون میز پر پٹخ دیا

اس حوالے سے آج ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس کے ریمارکس کو دہرایا گیا تو جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’میں چیف جسٹس تک یہ بات پہنچانا چاہتا ہوں کہ تمام ججز برابری کی سطح پر قابلِ احترام، باوقار اور قابل شخصیات ہیں‘۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس معاملے پر ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’چیف جسٹس کے پاس دیگر عدالتوں کے ججز کی جانب سے دیے گئے فیصلے تبدیل کرنے، ملتوی کرنے، اور آئندہ کے لیے اٹھانے کا اختیار ہے، لیکن انہیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ دوسروں کی تذلیل کریں‘۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا عدلیہ کو بہتر بنانے میں ناکامی کا اعتراف

ان کا مزید کہنا تھا کہ جن ججز کی تضحیک کی گئی اگر ان کی جانب سے جواب دیا گیا تو اس سے عدلیہ کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مزید کہا کہ حالانکہ چیف جسٹس کے پاس دیگر ججز کے جاری کردہ فیصلوں کو تبدیل کرنے کا اختیار ہے لیکن انہیں دوسرے ججز کی تضحیک کرنے کا حق نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں