میری لینڈ کے اخبار ’دی کیپیٹل گیزیٹ‘ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے اخبار کے 4 صحافی اور ایک ملازم ہلاک ہوگیا، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم گورا ہے اور اس کی عمر 30 سال سے زائد ہے۔

اینے اروندل کاؤنٹی کے نگران پولیس سربراہ ولیم کا کہنا تھا کہ یہ ٹارگٹڈ حملہ تھا جس میں مسلح شخص نے مقتولین کو ڈھونڈ کر نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلح شخص پوری تیاری کے ساتھ لوگوں کو قتل کرنے کے ارادے سے آیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا: مقامی اخبار کے دفتر میں فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک

مسلح شخص کے نیوز روم میں داخل ہوتے ہی صحافیوں نے میز کے نیچے اور دیگر جگہوں پر چھپ کر اپنا بچاؤ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ مسلح شخص کے نیوز روم میں قدموں کی آواز سن کر ہم پر خوف طاری ہوگیا تھا۔

ہلاک ہونے والوں میں اخبار کے اسسٹنٹ مینیجنگ ایڈیٹر اور معروف ناعل نگار کارل ہیاسین کے بھائی روب ہیاسین بھی شامل ہیں۔

مقتولین میں ایڈیٹوریل صفحے کے ایڈیٹر جیرالد فش مین، فیچرز کے رپورٹر وینڈی ونٹرز، رپورٹر جون مک نیمیرا اور سیلز اسسٹنٹ ربیکا اسمتھ بھی شامل ہیں۔

پولیس چیف نے مسلح شخص کا نام بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ میری لینڈ ہی کا رہائشی ہے۔

پولیس کے ترجمان لیفٹنٹ ریان فراشور کا کہنا تھا کہ پولیس افسران جائے وقوع پر واقعے کے 60 سیکنڈز کے اندر اندر پہنچ کر مسلح شخص کو بغیر گولیوں کے تبادلے کے گرفتار کر چکے تھے جس کے بعد عمارت سے تقریباً 170 افراد کو باہر نکالا گیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان لنڈسے والٹرز کا کہنا تھا کہ ’تشدد کے لیے کوئی چھوٹ نہیں ہے اور ہم اس عمل کے پابند ہیں، تشدد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا چاہے وہ کسی کے بھی خلاف ہو‘۔

کاؤنٹی ایگزیکٹو اسٹیو شوہ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں مسلح شخص کے اس جرم کے پیچھے مقاصد کے حوالے سے کوئی علم نہیں ہے‘۔

دریں اثنا پولیس حکام نے تفتیش کے حوالے سے بات کرنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے نام نہ بتانے کی شرط پر امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ملزم کی شناخت جیروڈ ڈبلیو راموس کے نام سے کرلی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 2012 میں راموس نے اخبار کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اخبار میں ان کے خلاف ہراساں کرنے کے کیس کے حوالے سے ایک آرٹیکل سے ان کو نقصان پہنچا ہے تاہم کیس کو جج کی جانب سے خارج کردیا گیا تھا۔

خیال رہے گزشتہ ماہ 18 مئی کو امریکا کی ریاست ٹیکساس کے ہائی اسکول میں مسلح شخص کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 طالب علم جاں بحق ہوگئے تھے۔

فائرنگ کا واقعہ ہوسٹن سے 50 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع سینٹا فے ہائی اسکول میں پیش آیا۔

رواں سال کے اوائل میں فلوریڈا کی ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 طلبہ ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد ملک بھر میں ’گن کنٹرول‘ کی حمایت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں