اسلام آباد: نگراں وفاقی کابینہ نے پاکستان میں مقیم رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید 3 ماہ کی عبوری توسیع کا فیصلہ کرلیا۔

نگراں وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

کابینہ نے ملک میں افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع سے متعلق معاملے پر بحث کی اور رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید تین ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ یہ معاملہ آئندہ منتخب ہونے والی حکومت کے سامنے رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ سابق حکومت نے رواں سال مارچ کے آخر میں 14 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین سمیت 23 لاکھ افغان باشندوں کی پاکستان میں قیام کی مدت میں 30 جون تک اضافہ کردیا تھا۔

اس حوالے سے ایک سینئر عہدیدار نے افسران کی ورکشاپ سے خطاب میں کہا کہ رجسٹرڈ کارڈ کے ثبوت رکھنے والے پناہ گزینوں کو 30 جون تک ملک میں رہنے کی اجازت ہوگی اور یہی پالیسی ان کے لیے اپنائی جائے گی جن کے پاس افغان شہری کارڈ ( اے سی سیز) ہوں گے۔

مزید پڑھیں: 2018 میں افغان مہاجرین کی واپسی میں کمی کا امکان

کابینہ نے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کو رولز آف بزنس 1973 کے شیڈول ٹو میں شامل کرنے کی غرض سے ترمیم کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں فنانشل انسٹی ٹیوشن رولز 2018 اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کو ریکوری آف فنانسز کے تحت درکار تحقیقاتی ادارہ مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق کابینہ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے لیے سال 19-2018 کے بجٹ کی منظوری بھی دی۔

نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں کی تفصیلات سے کابینہ کو آگاہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں