اسلام آباد: پاکستان نے 471 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق قیدیوں میں 53 سویلین اور 418 ماہی گیر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ مئی 2008 کے قونصلر رسائی کے باہمی معاہدے کے تحت دونوں ممالک سال میں دو مرتبہ اپنے اپنے ممالک میں قید ایک دوسرے کے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنے اپنے ملکوں میں قیدیوں کی فہرستوں کے تبادلے کے پابند ہیں اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو کیا جاتا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت بھارت کی جانب سے بھی نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو پاکستانی قیدیوں کی فہرست فراہم کی گئی ہے جو بھارت کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

دسمبر 2017 میں بھارت اور پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیران نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بزرگ، معذور یا خواتین قیدریوں کی واپسی کا معاہدہ کیا تھا۔

دونوں ممالک کی کوششوں کے نتیجے میں مارچ 2018 میں فیصلہ کیا گیا تھا جس کے مطابق خواتین قیدیوں، 70 سال سے بڑی عمر کے قیدی، ذہنی طور پر معذور قیدیوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر واپس کرنا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر تین درجوں میں قیدیوں کے تبادلے کے فیصلے کی اس وقت کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھارتی تجاویز کی باضابطہ منظوری بھی دی تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ بھارت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شہری قیدیوں کے تین درجوں میں تبادلے کی تجاویز دی تھیں، جن میں ذہنی طور پر معذور، 70 سال سے زائد عمر کے افراد اور خواتین شامل ہیں۔

بھارتی تجاویز میں دونوں ممالک کے درمیان جوڈیشل کمیٹی مکینزم کی بحالی جبکہ دونوں ممالک کے طبی ماہرین کو قیدیوں کی ذہنی اور جسمانی حالت کا جائزہ لینے کے لیے دوروں کی سہولت فراہم کرنا بھی شامل تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں