اسلام آباد: پاکستان میں لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم تحقیقاتی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے گزشتہ ماہ 30 جون تک جبری گمشدگیوں کے 3 ہزار 3 سو 31 مقدمات خارج کیے ہیں۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ کمیشن کو رواں برس کے دوران 31 مئی تک ایک ہزار ایک سو 77 مزید درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ جون کے مہینے میں مزید 67 درخواستیں جمع کرائی گئیں جس کے بعد لاپتہ افراد کی برآمدگی کے لیے جمع کرائی گئی درخواستوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 2 سو 13 ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ کو سبکدوش کیے جانے کا امکان

اس حوالے سے بیان میں مزید کہا گیا کہ صدر مملکت ممنون حسین کے خصوصی احکامات سے لاپتہ افراد کے لیے کمیشن کا قیام عمل میں آیا، جس کی سربراہی جسٹس (ر) جاوید اقبال کررہے ہیں۔

کمیشن کو 30 جون 2018 تک موصول ہونے والے مجموعی طور پر 5 ہزار 2 سو 13 کیسز میں سے 3 ہزار 3 سو 31 درخواستیں خارج کیے جا چکے ہیں۔

اس کے علاوہ کمیشن کی جانب سے اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے 2 سو 4 مقدمات، کراچی میں ایک سو 69، لاہور میں 73 اور کوئٹہ میں 91 مقدمات کی سماعت بھی کی گئی۔

مزید پڑھیں: کراچی:لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں شور شرابا

دوسری جانب سپریم کورٹ کی جانب سے بھی لاپتہ افراد کی برآمدگی کے لیے 300 مقدمات کمیشن کے حوالے کیے گئے۔

ادھر پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا گیا کہ جس لاپتہ فرد کو برآمد کیا جائے اسے لازمی عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔


یہ خبر 6 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں