اسلام آباد: حکومت کی جانب سے لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم کمیشن کے موجودہ سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو سبکدوش کیے جانے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کی۔

یہ پڑھیں: پی ٹی ایم کا لاپتہ افراد کی بازیابی اور پختونوں کو بنیادی حقوق دینے کا مطالبہ

اجلاس میں شامل ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے کابینہ کے اجلاس میں سمری پیش کی تھی، جس میں جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جگہ کسی دوسرے فرد کو تعینات کرنے کی تجویز دی گئی تھی کیونکہ وہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے بھی چیئرمین ہیں۔

تجویز کردہ مسودے میں موقف اختیار کیا گیا کہ 'کمیشن کے چیئرمین کو سبکدوش کیا جائے یا پھر کمیشن میں ایک اضافی بھرتی کی جائے تاکہ اس میں شامل ممبران کی کل تعداد 4 ہو جائے'۔

واضح رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ستمبر 2011 میں جبری طور پر لاپتہ افراد کے کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا اور وہ ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ بھی تھے۔

خیال رہے کہ ایبٹ آباد میں 2011 میں اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکن نیوی سیل نے آپریشن کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت نوٹس کی درخواست دائر

کابینہ کے اجلاس میں دیگر اہم فیصلوں کے علاوہ وزیراعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور افرادی قوت کے محکمے کو 54 نئے لائسنس اوور سیز ایمپلائمنٹ پرموٹرز کو تفویض کرنے کی ہدایت کی۔

اس حوالے سے سفارشات بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسز ایمپلائمنٹ (بی ای او ای) نے پیش کی تھیں۔

کابینہ نے نیشنل لائبریری اور کیوبا کی نیشنل لائبریری کے مابین دوطرفہ تعاون میں بہتری کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی منظوری کا بھی فیصلہ کیا۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ کابینہ کے اجلاس میں مختلف انتظامی امور سے متعلق کمیٹیوں کے فیصلوں کی توثیق پر بھی غور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'لاپتہ افراد کمیشن، گمشدگیوں میں ملوث اداروں کو ذمہ دار ٹھہرانے میں ناکام'

کابینہ نے لیفٹیننٹ جنرل صادق علی کو پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظور بھی دی۔

اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر خاور صدیقی کھوکھر کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الیکڑونکس کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فرائض انجام دینے کی بھی منظوری دی گئی۔


یہ خبر 13 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں