فیصلہ تاریخ میں سیاہ حروف میں یاد رکھا جائے گا، شہباز شریف

اپ ڈیٹ 06 جولائ 2018
شہباز شریف پریس کانفرنس کررہے ہیں
شہباز شریف پریس کانفرنس کررہے ہیں

مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ تاریخ میں سیاہ حروف میں یاد رکھا جائے گا، پورے مقدمے میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔

ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں ایک ایسی شخصیت کے حوالے سے نیب کی عدالت نے ایسا فیصلہ دیا جس کے بارے میں نیب کورٹ نے کہا کہ اصل دستاویز موجود نہیں اور چونکہ فوٹو کاپی ہیں اس لیے ہم اس کیس کو خارج کرتے ہیں،اس طرح نیب نے بڑی شخصیت کو بہت بڑا ریلیف دیا۔

شہباز شریف نے نیب عدالتوں کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیب کو 2010 میں خط لکھا گیا کہ چنیوٹ آئل فیلڈ میں 450 ارب روپے کی کرپشن کے معاملے کو دیکھیں لیکن اس بات کو آٹھ سال گزر گئے مگر نیب نے ملوث افراد کو کلین چٹ دے دی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طریقے سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس رحمت حسین جعفری نے نندی پور پاور پروجیکٹ میں فیصلہ لکھا کہ بابر اعوان براہ راست اس کیس میں کرپشن کے ذمہ دار ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی اب تک نہیں کی گئی۔

نیب میں سالہا سال سے اربوں روپے کے کیس پڑے ہیں، جن کے بلیک اینڈ وائٹ ثبوت موجود ہیں لیکن ان پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ میاں نواز شریف نے قوم کو ایٹمی طاقت بنایا، مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں لڑنے والا نواز شریف ہے، آج اس قوم کے سپوت کو جو سزا سنائی گئی ہے وہ ناانصافی پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ایٹمی دھماکا کیا تو پاکستان پر یورپ اور امریکا نے پاکستان پر پابندی لگادی تو سعودی عرب سے تین سال تیل کا تحفہ لے کر آیا وہ نواز شریف ہی تھا۔ نواز شریف نے ہمیشہ دبائو کا مقابلہ ہمیشہ حوصلے اور خندہ پیشانی سے کیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 109 بار اپنی صاحبزادی کے ساتھ نیب کورٹ میں پیش ہوئے ہیں۔ بتائے پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں ایسی کوئی مثال موجود ہے۔ اس کے برعکس وہ لوگ جن لوگوں نے پاکستان کو لوٹا، قومی خزانے کے اربوں کھربوں باہر لے کر گئے ان کے بارے میں نیب عدالتوں نے کیا فیصلہ دیا؟

انہوں نے کہا کہ نیب عدالت نے اپنا فیصلہ تو سنادیا ہے مگر25 جولائی کو ایک عوامی عدالت بھی لگنے والی ہے ، انشا اللہ عوامی فیصلہ ثابت کرے گا کہ عوامی عدالت کا فیصلہ ٹھیک اور نیب عدالت کے مقابلے میں عوامی عدالت کا فیصلہ گونجے گا۔ میں پاکستان کے کونے کونے میں جائوں گا۔اور جاکر اس زیادتی اور ناانصافی سے عوام کو آگاہ کروں گا۔

انشا اللہ 25 جولائی کو فجر کی نماز پڑھ کر پاکستان کا ہر بزرگ اور نوجوان اپنے ووٹ سے ہماری بے گناہی کی گواہی دے گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے خلاف ہر آئینی و قانونی راستہ اختیار کریں گے، مسلم لیگ ن کے کارکن ملک بھر میں جلسے کریں گے اور ان جلسوں کو پرامن احتجاج کا ذریعہ بھی بنائیں گے تاکہ پوری دنیا کو پتا چلے کہ کسی کے لیے احتساب کے پیمانے کچھ اور کسی کے لیے کچھ اور ہیں۔

انصاف وہی ہوتا ہے جس کی پوری دنیا تائید کرے مگر اگر کہیں سلیکشن ہے تو اسے انصاف کا نام نہیں دیا جاسکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں