استنبول: ترکی کی عدالت نے سابق اخبار زمان کے 6 صحافیوں کو 2016 کی ناکام بغاوت میں مسلمان مبلغ فتح اللہ گولن سے تعلق کے الزام میں قید کی سزا سنا دی۔

خیال رہے کہ زمان اخبار کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے امریکا سے تعلق رکھنے والے مسلمان مبلغ فتح اللہ گولن کی حمایت تھی جبکہ 2016 کی ناکام بغاوت میں فتح اللہ گولن کا ہاتھ تھا۔

مزید پڑھیں: ترکی میں ناکام فوجی بغاوت، 265 افراد ہلاک

تاہم 2016 میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد انتظامیہ نے گولن گروپ سے تعلق پر زمان اخبار کو بند کردیا تھا جبکہ اس معاملے میں 11 ملزمان تھے، جن میں سے 4 حراست میں لے لیے گئے تھے۔

اس حوالے نجی نیوز ایجنسی ڈی ایچ اے کے مطابق گزشتہ روز کیس کی آخری سماعت میں ملزمان کو استنبول کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے 6 ملزمان کو مسلح دہشت گرد گروپ کی رکنیت کے الزام میں سزا سنائی جبکہ باقی 5 ملزمان کو بری کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں فوجی بغاوت کے خلاف ہوں، فتح اللہ گولن

ڈی ایچ اے کے مطابق صحافی ممتظر ترکون اور مصطفیٰ انال کو ساڑھے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی اور انہیں جیل میں ہی رکھنے کا حکم دیا گیا جبکہ صحافی ساہین الپے اور علی بلاک کو 8 سال اور 9 ماہ کی سزا دی گئی لیکن انہیں مشروط رہائی کی اجازت دی گئی۔


یہ خبر 07 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں