‘ووٹ برائے فروخت’

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2018
بینر آویزاں کرنے والے محمد صادق کو گرفتار کرلیا گیا—فوٹو: رحیم یار خان پولیس ڈپارٹمنٹ فیس بک
بینر آویزاں کرنے والے محمد صادق کو گرفتار کرلیا گیا—فوٹو: رحیم یار خان پولیس ڈپارٹمنٹ فیس بک

پاکستانی سیاستدان انتخابات میں دھاندلی اور حریفوں پر ووٹوں کی خرید و فروخت کے الزامات تو عائد کرتے رہتے ہیں۔

تاہم پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے ایک شہری نے رواں ماہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے موقع کا فائدہ اٹھانے کی غرض سے ’ووٹ برائے فروخت‘ کے بینر آویزاں کردیے۔

رحیم یار خان شہر کے محلہ اسلام نگر، نئی آبادی کے رہائشی محمد صادق نے ایک یا 2 نہیں بلکہ پورے 400 ووٹوں کو فروخت کرنے کا بینر شہر کے مرکزی بازار کے بیچوں بیچ آویزاں کیا تھا۔

محمد صادق نے ووٹوں کی فروخت کا بینر آویزاں کرنے کے ساتھ ساتھ بینر پر اپنا موبائل نمبر بھی لکھا تھا۔

محمد صادق کے خلاف دفعہ 154 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا—فوٹو: رحیم یار خان پولیس ڈپارٹمنٹ فیس بک
محمد صادق کے خلاف دفعہ 154 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا—فوٹو: رحیم یار خان پولیس ڈپارٹمنٹ فیس بک

اگرچہ محمد صادق نے 400 ووٹوں کی فروخت کا بینر آویزاں کیا، مگر انہوں نے ووٹوں کی قیمت نہیں لکھی۔

بینر آویزاں ہونے اور سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اور مقامی انتظامیہ حرکت میں آئی اور محمد صادق کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق محمد صادق کے خلاف الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر دفعہ 154 کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

دوسری جانب محمد صادق کی گرفتاری کے بعد اہل محلہ کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، ان کے محلے میں آج تک کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، جس کی وجہ سے مجبور ہوکر ‘ووٹ برائے فروخت’ کا بینر آویزاں کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں