سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم گن اینڈ کنٹری کلب کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پاکستان اسپورٹس بورڈ کو کلب سے اراضی واگزار کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک ریاض کے خلاف ’زمین کے قبضے‘ کا مقدمہ

عدالت عظمیٰ نے فیصلہ سنایا کہ جس زمین پر کلب تعمیر ہوا وہ اراضی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ہے اور لوگوں نے اپنی مرضی سے کلب کی ممبر شپ حاصل کی۔

عدالت نے ممبرشپ کی فیس واپسی کا معاملہ متعلقہ وزارت کے سپرد کردیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کلب اور شادی ہال تعمیر کرنے کی کوئی قانونی اجازت نہیں تھا۔

عدالت نے جنرل پرویز مشروف کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا جس کے تحت بورڈ کی زمین پر کلب تعمیر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اسپورٹس بورڈ کی زمین پر ساوتھ ایشین گیمز 2004 کے لیے شوٹنگ ایریا تعمیر کیا گیا لیکن بعد ازاں ایسے کلب میں متنقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: ناجائز قبضہ کرکے خیرات کے کام نہیں ہوتے، چیف جسٹس

کلب کے اندر شوٹنگ ایریا، سوئمنگ پول، ٹینس کورٹ اور 10 ہزار ممبران کی گنجائش والا ریسٹورینٹ اور شادی ہال تعمیر کیا گیا۔

گن اینڈ کلب قرار داد کے تحت کلب 18 نومبر 2002 میں تعمیر ہوا جس کے بعد وزارت کھیل کو اطلاع کی گئی۔

دوران سماعت کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں ہسپتال کی تعمیر کے لیے زمین میسر نہیں لیکن سرکاری زمین پر غیر قانونی کلب چلائے جارہے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کے بینچ نے سروے آف پاکستان اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی اے ڈی) کو ہدایت کی کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کو تفویض شدہ 145 ایکڑ اراضی کی نشاندہی 2 ہفتوں میں کی جائے۔

عدالت عظمیٰ نے اسپورٹس بورڈ کو حکم دیا کہ گن کلب کے ملازمین کو تقرر کیا جائے۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئرر رضوی نے عدالت عظمیٰ سے لیز اراضی سے متعلق ریکارڈ جمع کرانے کے لیے مزید وقت مانگا تاہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت مقدمے کو مزید نہیں کھینچ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پلاٹ یا اراضی پر قبضہ ثابت ہوا تو الیکشن سے دستبردار ہوجاؤں گا‘

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کلب کے پہلے ایڈمنسٹریٹر (ر) لیفٹننٹ جنرل عارف حسن تھے جن کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں فیصل شیخ بٹ نے انتظام سنبھالا لیکن گزشتہ حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کلب کے ایڈمنسٹریٹر رہے۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ڈان کو بتایا کہ بورڈ انتظامیہ کلب کی جگہ کو اپنی تحویل میں لے کر شوٹنگ کے فروغ کے لیے استعمال کرے گی۔

سی ڈی اے حکام نے ڈان کو بتایا کہ اسلام آباد میں ہسپتال کی تعمیر کے لیے بہت جگہ موجود ہے، تاہم پولی کلینک کے توسیعی منصوبے میں تاخیر کی وجہ پارک ہے جہاں تعمیر کا ارادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم نامہ وصول ہونے کے بعد سی ڈی اے اراضی کے استعمال کے بارے میں سوچے گی تاہم سی ڈی اے کے خیال میں گن کلب نے سی ڈی اے اراضی پر بھی قبضہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’حدود بندی کے بعد ہی تصویر واضح ہوگی‘۔


یہ خبر 10 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں