افغانستان کے شہر جلال آباد میں افغان سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب خود کش حملے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور5 زخمی ہوگئے۔

اے ایف پی کے مطابق گورنر ننگرہار کے ترجمان عطا اللہ خوغیانی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 2 افغان سیکیورٹی اہلکار اور 10 شہری شامل ہیں۔

جائے وقوع پر موجود ایک دکاندار نے بتایا کہ دھماکے کے بعد انہوں نے تین افراد کو دیکھا جنہیں آگ نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا اور وہ شدید تکلیف کے باعث چیخ رہے تھے، انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن آگ کی شدت کے باعث ایسا نہیں کرسکا۔

مزید پڑھیں: افغان صدر کا ننگرہار کا دورہ، خود کش دھماکے سے 19 افراد ہلاک

عینی شاہدین کے مطابق دھماکا بہت شدید نوعیت کا تھا،جس کے نتیجے میں چیک پوسٹ کے قریب کھڑی گاڑیاں اور کئی دکانیں بالکل تباہ ہوگئیں۔

ہیلتھ ڈائریکٹر نجیب اللہ کماول نے بتایا کہ زخمیوں میں زیادہ تر افراد کے جسم بری طرح جھلس چکے ہیں۔ علاوہ ازیں داعش نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

واضح رہے کہ افغان صوبہ ننگرہار پاکستان کی سرحد سے متصل ہے، جہاں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کئی بم دھماکوں کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

رواں ماہ یکم جولائی کو افغانستان کے صدر اشرف غنی کے جلال آباد کے دورے کے دوران صوبائی گورنر کے کمپاؤنڈ کے قریب خود کش حملے میں 19 افراد ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے اکثر کا تعلق سکھ برادری سے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں