بیروت: امریکی اتحادی فورسز نے شام کے جنوبی حصے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے آخری ٹھکانے پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں داعش کے 54 مبینہ جنگجو ہلاک ہو گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فضائی حملے میں نصف سے زیادہ ہلاکتیں معصوم شہریوں کی ہوئی تاہم اتحادی فوجیوں کی جانب سے مبینہ ہلاکت سے متعلق تحقیقات شروع کی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شام: فورسز کی مشرقی غوطہ میں بمباری، مزید 70 افراد ہلاک

شام میں موجود برطانیہ سے تعلق رکھنے والے مبصر گروپ کے مطابق 12 جولائی کی شب عراقی سرحد کے پاس آئس فیکٹری پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں 28 شہری جاں بحق اور داعش کے 26 جنگجو ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب امریکی اتحادی فورسز نے 12 جولائی کو تحریری طور پر واضح کیا تھا کہ ’اتحادی فورسز نے السوسہ اور الباغوزفوقیانی کے علاقوں میں فضائی حملہ کیا‘۔

مزید پڑھیں: شام میں خانہ جنگی: 24 گھنٹوں میں بچوں سمیت 120 افراد جاں بحق

اس ضمن میں کہا گیا کہ ’شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے متعلقہ ادارے کو الزامات کی تصدیق کے لیے کہا ہے‘۔

شامی مبصر گروپ نے بتایا کہ اس سے قبل عراق کے جنگی طیاروں نے شام کے جنوبی حصے میں داعش کے خلاف حملے کیے جبکہ اتحادی فضائی طیاروں کو کردش جنگجوؤں کی حمایت حاصل ہے تاہم داعش کی صفوں میں شامی اور عراقی جنگجو شامل ہیں۔

شام کی نیوز ایجنسی ثناء کے مطابق فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 30 ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان فورسز کی کارروائی، طالبان کا جرمن ’عسکری مشیر‘ گرفتار

دوسری جانب دمشق میں وزارت خارجہ نے اتحادی فورسز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اتحادی فوجیں، شامی شہریوں کو مارنے اور انفرانسٹرکچر تباہ کرنے کو اپنی کامیابی سمجھ رہی ہیں‘۔


یہ خبر 14 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں