پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات2018 کے پرامن انعقاد کے لیے فوج کی خدمات مانگ لی ہیں اور فوج اپنے مینڈیٹ میں رہتے ہوئے خدمات انجام دے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ انتخابات 2018 کے لیے فوج سے خدمات آئین کی شق 220 اور 245 کے تحت طلب کی گئی ہیں۔

میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فوج اپنے مینڈیٹ میں رہتے ہوئے پاکستان کے عوام کو پرامن ماحول میں شفاف و غیرجانبدارانہ انتخابات کویقینی بنائےگی۔

خیال رہے کہ سینیٹ اجلاس کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی جانب سے ملک میں شفاف انتخابات کے حوالے سے سوالات اٹھائے تھے جبکہ دیگر کئی جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی اور رکاوٹوں کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے گزشتہ روز سینیٹ میں اپنے خطاب کے دوران انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھاندلی کرنے والے تمام نام عہدوں کے ساتھ بے نقاب کیے جائیں گے اور ردعمل ایسا ہوگا جس کو کوئی 'فورس' روک نہیں سکے گی۔

مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ جو گند کرنا تھا کر لیا، اب آزاد انتخاب ہونے دو، ورنہ ردعمل ایسا ہوگا جس کو کوئی فورس بھی روک نہیں سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ کل بھی اوکاڑہ سے پارٹی کارکنان کا فون آیا اور کہا گیا کہ وزارت زراعت کے لوگ آئے تھے جنھوں نے جیپ کو ووٹ دینے کا کہا لیکن میں نے کہا جیپ اب پنکچر ہو چکی ہے۔

انتخابات میں دھاندلی کی کوششوں پر خبردار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی میں ملوث تمام نام عہدوں کے ساتھ بے نقاب کیے جائیں گے، چاہے وہ لوگ وزارت زراعت سے ہوں یا وزارت اطلاعات یا واپڈا کے لوگ ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں