سیہون پولیس نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے جامشورو کے حلقہ پی ایس 80 میں پوسٹل بیلٹ کے ساتھ ٹیمپرنگ کرنے والے محکمہ تعلیم کے 5 عہدیداروں کو گرفتار کرلیا۔

مراد علی شاہ کا اس حلقے میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کے صدر سید جلال محمود شاہ سے مقابلہ ہوگا، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) انتخابات میں کامیابی کی صورت میں انہیں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ کا عہدہ سونپنے کا عندیہ دے چکی ہے۔

پولیس کے مطابق ایس یو پی کے کارکنان نے، انتخابات کے دوران ڈیوٹیاں انجام دینے والے سرکاری ملازمین کے لیے مختص پوسٹل بیلٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے محکمہ تعلیم کے چار عہدیداران کو پکڑ لیا۔

یہ پوسٹل بیلٹس متعلقہ ریٹرننگ افسر (آر او) کی جانب سے درخواست کرنے والے ڈیوٹی پر مامور عہدیداران کو دیئے گئے ہیں۔

ان بیلٹس کا ڈیزائن عام انتخابات میں عوام کے لیے استعمال کیے جانے والے بیلٹ سے مختلف رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خصوصی افراد کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی اجازت

پوسٹل بیلٹ میں ووٹرز کو اپنے کوائف کے ساتھ اس امیدوار کا نام لکھنا ہوتا ہے جس کو وہ ووٹ دے رہے ہیں، جبکہ ساتھ میں حلقہ نمبر لکھنا ہوتا ہے۔

اس کے بعد یہ بیلٹس لفافے میں بند کرکے آر او کو بھیج دیے جاتے ہیں، جنہیں ووٹوں کی گنتی کے وقت کھولا جاتا ہے۔

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنما اور ایڈووکیٹ اسداللہ شاہ نے کہا کہ ان کی جماعت نے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر (اے آر او) اور تعلقہ کے ایجوکیشن افسر قربان میمن سمیت اور دیگر افراد کے پکڑے جانے سے متعلق ڈپٹی کمشنر جامشورو کو بتایا۔

اسداللہ شاہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کو معلوم ہوا کہ سیہون میں اے آر او جعلی پوسٹل بیلٹس پر ٹھپے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس یو پی کے کارکنان موقع پر پہنچے اور دیکھا کہ قربان میمن اور دیگر، سرکاری ملازمین کے بیلٹس کے لفافوں کو کھول کر ان پر جعلی ٹھپے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قربان میمن کارکنان کو دیکھ کر موقع سے فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: پہلی مرتبہ قیدی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالیں گے

نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔

ڈی آئی جی حیدر آباد سلطان خواجہ نے ایس ایس پی جامشورو کو الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

پولیس نے بیلٹس بھرنے والے پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن (پی ٹی اے) کے صدر عزیز راہوپوٹو، قربان میمن، محمد صالح، عابد علی، اسلم بِرہامانی اور غلام مصطفیٰ سولنگی کے خلاف مقدمہ درج کیا اور قربان میمن کے علاوہ مقدمے میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

مقدمہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی شکایت پر سیہون پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے کارکنان سیہون میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ریٹرننگ افسر (آر او) علم الدین جانواری کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں