پاکستان میں عام انتخابات 2018 کے لیے الیکشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد گنتی شروع ہوتے ہی پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فارم 45 فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگ اور سینیٹر مصدق ملک نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کے عمل میں بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں، بعض پولنگ اسٹیشنز سے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن کے دروازے بند کر کے فارم 45 نہیں دیاجا رہا‘۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ’بند کمروں میں دھاندلی نہیں ہو رہی تو فارم 45 ہمیں دیا جائے’۔

انھوں نے کہا کہ ایسی کارروائی جا ری رہی تو الیکشن کمیشن تمام معاملات کا ذمہ دار ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرمسلم لیگ (ن) کا مینڈیٹ چوری ہوا تو ہمیں قبول نہیں ہوگا اور سوال کیا کہ تصدیق شدہ نتائج نہ دینے کا ذمہ دار کون ہے اس کا جواب الیکشن کمیشن دے۔

سینیٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی عملے نے پولنگ اسٹیشن کا قبضہ حاصل کرلیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن اور اور جہاں پر گنتی کی جارہی ہے وہاں سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ ڈیرا غازی خان میں اویس لغاری، این اے-133 میں پرویز ملک کے حلقے کی یوسی 234 سی میں نتائج کو روکا گیا ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ایاز صادق کے حلقے میں 262 پولنگ اسٹیشنز ہیں جہاں فارم 45 صرف 12 عدد جاری کی گئی ہیں دیگر سارے فارمز کو روکا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے اکثر نتائج کو روکا گیا ہے اور روجھان میں عاطف مزاری کے نتیجے کو بھی روکا گیا ہے۔

مصدق ملک نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد میں رانا ثنااللہ کے حلقے میں 90 فیصد پولنگ اسٹیشنز سے ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر دفاع خرم دستگیر کو اپنے حلقے میں میں برتری حاصل تھی لیکن ان کی حلقے کے دو تہائی نتیجے کو بھی روک دیا گیا ہے۔

انتخابی نتائج پر شدید تحفظات ہیں،رضاہارون

پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضاہارون نے کراچی اور حیدرآباد میں انتخابات کے نتائج کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ہورہا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ہارون نے کہا کہ آج کراچی اور حیدرآباد میں جو ہوا اس پر تحفظات ہیں کیونکہ کسی پولنگ ایجنٹ کو نتائج فراہم نہیں کیے گئے۔

انھوں نے کہا کہ جو ہو رہا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا،کسی بھی پولنگ اسٹیشن پرتصدیق شدہ نتیجے کی کاپی نہیں مل رہی، نتائج حاصل کرنا پولنگ ایجنٹ کا حق ہوتا ہے۔

رضا ہارون کا کہنا تھا کہ پی ایس پی کے پولنگ ایجنٹ پر بار باراعتراضات کیے گئے، ایجنٹس اور امیدوارپولنگ اسٹیشن کےباہر بیٹھے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سمیت چند دیگر جماعتیں بھی اسی طرح کی شکایات کا اظہار کر رہی ہیں۔

الیکشن کو سلیکشن نہیں بنانا چاہیے، ایم ایم اے

متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے رہنما حافظ نعیم اور اسلم غوری نے کراچی میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے عمل میں بیلٹ پیپرز نہیں دکھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو بیلٹ پیپرز دیکھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی اور نتائج کا اعلان کیا جارہا ہے, الیکشن کو سلیکشن نہیں بننا چاہیے۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ آئین میں اس بات کی گنجائش ہے کہ فوج کو طلب کرکے لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال کو بحال کیا جائے تاہم الیکشن کمیشن اس زیادتی کی ذمہ دار ہے اور اسے اس بات کی وضاحت دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے ساتھ جو زیادتیاں کی جارہی ہیں، ایسی صورت حال میں ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں تاہم ہماری جماعت مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Telecomm Engineer Jul 26, 2018 11:54am
We fully support Election commission and Army for fare Election, The pro indian Media and Parties are against this Elction.