اگرچہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے تاحال حتمی نتائج نہیں آئے، تاہم سامنے آنے والے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو قومی اسمبلی کی نشستوں پر اکثریت حاصل ہے۔

اب تک کے نتائج کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں گلی حکومت تحریک انصاف بنانے جا رہی ہے اور عمران خان ملک کے نئے وزیر اعظم ہوں گے۔

لیکن پاکستان میں حکومت بننے سے قبل ہی پڑوسی ملک بھارت کی میڈیا کو یہ غم کھائے جا رہا ہے کہ آنے والی حکومت کے انڈیا کے ساتھ تعلقات کیسے ہوں گے؟

معروف بھارتی اخبار‘ہندوستان ٹائمز’ نے اپنے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کو انڈیا سے تعلقات کے حوالے سے ملک کی فوج طرف بھی دیکھنا پڑے گا۔

تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی انتخابات کے نتائج بھارت کے لیے اہمیت رکھتے ہیں، مگر ساتھ ہی عمران خان کو ایک جانبدار شخص کے طور پر بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

تجزیے میں بھارت کے اعلیٰ عہدیداروں اور تجزیہ نگاروں کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئی دہلی پڑوسی ملک کے لیے اپنی پالیسی برقرار رکھے گی۔

تجزیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سابق حکومت یعنی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی، تاہم اسے کئی مسائل کا سامنا تھا۔

بھارتی اخبار کا مکمل تجزیہ یہاں پڑھیں:

تبصرے (0) بند ہیں