عام انتخابات میں خیبر پختونخوا میں نئی روایت قائم ہو گئی، صوبے کے عوام نے نہ صرف تحریک انصاف کو مسلسل دوسری بار حکومت کا موقع دیا بلکہ بڑ ے بڑے ناموں کو اسمبلیوں میں جانے سے محروم کر دیا۔

اسفندیارولی ، مولانا فضل الرحمٰن سراج الحق سمیت پشاور کی بااثر ارباب فیملی بری طرح شکست سے دوچار ہو گئی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی اور ان کے بیٹے ایمل ولی کو تحریک انصاف کے امیدواروں کے ہاتھوں بری طرح شکست کا سامنا ہوا، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاؤ اور ان کے بیٹے سکندر شیرپاؤ بھی ہار گئے۔

بنوں میں جے یو آئی کے مضبوط امیدوار سابق وزیر اعلیٰ اکرم درانی کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر، ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر اور بیٹا زرک خان بھی پیچھے رہ گئے۔

انتخابات میں امیرمتحدہ مجلس عمل فضل الرحمٰن، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام بھی پی ٹی آئی سے ہار گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں