کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی مسلم لیگ (ن)، متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی کے بعد عام انتخابات کو مسترد کردیا۔

کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو رداری نے کہا کہ ’ہم جمہوریت پسند ہیں لیکن انتخابات کو مسترد کرتے ہیں جبکہ چیف الیکشن کمشنر فوری طور پر استعفیٰ دیں۔‘

انہوں نے سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیا وہ اس وقت پارلیمانی فورم کو نہ چھوڑیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پارلیمان میں جاکر اس معاملے کو اٹھائیں گے اور کل جماعتی اے پی سی کی جماعتوں کو بھی مشورہ دیں گے کہ پارلیمنٹ میں آکر احتجاج کریں۔‘

بلاول کا کہنا تھا کہ ’پارلیمنٹ میں جاکر اس بار دکھاؤں گا کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔‘

مزید پڑھیں: انتخابات 2018مسترد، دوبارہ انتخابات کیلئے تحریک چلائیں گے، آل پارٹیز کانفرنس

قبل ازیں آل پارٹیز کانفرنس میں انتخابات 2018 کو مکمل طور پر مسترد اور دوبارہ انتخابات کے مطالبے کا اعلان کرتے ہوئے حلف نہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اسلام آباد میں ایم ایم اے کے رہنما میاں اسلم کی رہائش گاہ میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کی۔

اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم اس الیکشن اور مینڈیٹ کو عوام کا مینڈیٹ نہیں سمجھتے بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ایک ڈاکا سمجھتے ہیں اور اس کے نتیجے میں جو اکثریت کا دعویٰ کررہے ہیں ہم ان کی اکثریت کو بھی تسلیم نہیں سمجھتے اور نہ ہی اس الیکشن کے نتیجے پر ہم انھیں حق حکمرانی دینا چاہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں