کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں 20 لاکھ روپے کی زرِضمانت جمع کرادی۔

واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے درج کیے گئے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے ضمانت منظور کرنے کے ساتھ زر ضمانت کے طور پر 20 لاکھ روپے کے مچلکے ذاتی حیثیت میں جمع کروانے کی بھی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: فریال تالپور کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

فریال تالپور اپنے وکلاء فاروق ایچ نائیک اور دیگر کے ہمراہ جسٹس عبدالرشید سومرو، اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل ڈویژن بینچ کے سامنے پیش ہوئیں, اور آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے آئینی درخواست دی تھی۔

خیال رہے کہ فریال تالپور کی جانب سے ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیے جانے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم بینچ نے ان کی درخواست سے اتفاق نہیں کیا بعد ازاں ان کے وکلا نے 15 دن کے لیے حفاظتی ضمانت کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ فریال تالپور انتخابات میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس-10 لاڑکانہ 1 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار امیر بخش بھٹو کے مدمقابل تھیں اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری،فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن تک مہلت مانگ لی

دوسری جانب فریال تالپور نے ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کے لیے مزید مہلت مانگ لی۔

فریال تالپور کی جانب سے فاروق ایچ نائیک کمپنی نے درخواست جمع کرائی گئی۔

ان کے وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ فریال تالپور بیکنگ کورٹ میں مصروف ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عبوری چالان میں غیر قانونی طور پر مفرور ظاہر کیا گیا ہے۔

فاروق ایچ نائیک کمپنی نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے لیے کوئی اور تاریخ دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری کے خلاف آخری کرپشن کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے 21 جولائی کو کراچی کی خصوصی عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کیا جس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور قرار دیا گیا۔

ایف آئی اے نے عدالت میں جمع کردہ چالان میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور، نجی بینک کے چیئرمین سمیت مجموعی طور پر 20 افراد کو مفرور قرار دیا گیا۔

ایف آئی کی جانب سے حسین لوائی و دیگر کے خلاف درج مقدمے کے چالان میں بھی دونوں کو مفرور ظاہر کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں