بہت زیادہ یا بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھول جاتا ہے یا یوں کہہ لیں اندر سے سوج جاتا ہے جس کے نتیجے میں کافی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔

ویسے یہ جان لیں کہ ہر وقت پیٹ سپاٹ رکھنا نارمل نہیں ہوتا کیونکہ کھانے یا پینے کے بعد غذائیں اور سیال مواد معدے اور آنتوں میں جگہ بناتا ہے، یعنی وہ کچھ پھول جاتے ہیں۔

ویسے تو پیٹ کا بہت زیادہ پھولنا ضروری نہیں، اس بات کی علامت ہو کہ آپ نے کچھ غلط کھالیا ہے تاہم یہ اتنا پھول جائے کہ کپڑے تنگ محسوس ہونے لگے تو اس کی وجہ آپ کی غذا ہی ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں : 10 غذائیں جو پیٹ پھولنے یا گیس بننے کا باعث بنیں

تاہم کچھ غذائیں اس حوالے سے فائدہ مند ہوتی ہیں جن کے بارے میں جاننا آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

اجوائن

یہ مصالحہ یا جڑی بوٹی کھانے میں صرف ذائقہ بڑھانے کا ہی کام نہیں کرتا بلکہ یہ غذائی نالی کے مسائل حل کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ یہ جسم سے اضافی پانی کی مقدار کے اخراج کے لیے مددگار ہے جو کہ پیٹ پھولنے کا باعث بنتی ہے۔

ناریل کا پانی

یہ صرف ذائقے دار مشروب ہی نہیں بلکہ پیٹ پھولنے کے مسئلے سے نجات دلانے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم الیکٹرولائٹ لیول کو ریگولیٹ کرتا ہے اور جسم میں سیال کی مقدار کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

کھیرے

لوگ کھیروں کو آنکھوں کے نیچے پھولے ہوئے حصے کو کم کرنے کے لےی استعمال کرتے ہیں اور ایسا ہی آپ اسے کھا کر غبارہ بن جانے والے پیٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے کرسکتے ہیں۔ اس سبزی میں ایک ایسا فلیونوئڈ آکسائیڈنٹ موجود ہوتا ہے جو پیٹ کی سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ تو اس کو کاٹ کر کھائیں یا اس کا عرق نکال کر پی لیں، فائدہ دونوں صورتوں میں ہوتا ہے۔

کیلے

پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلے جسم میں سوڈیم لیول کو ریگولیٹ کرکے پانی جمع ہونے کی روک تھام کرتے ہیں، جس سے نمک کے زیادہ استعمال سے پیٹ پھولنے یا گیس بننے کے عارضے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ کیلوں میں فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو کہ قبض سے تحفظ یا اس سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پیٹ پھولنے کی ایک وجہ قبض کا ہونا بھی ہے، کیونکہ اگر فضلہ جسم سے خارج نہ ہو تو پیٹ پھول جاتا ہے یا گیس پیدا ہوتی ہے۔

پپیتا

پپیتا میں موجود انزائمے غذائی نالی میں موجود پروٹین کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے کھانا ہضم کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ یہ پھل ورم کش خصوصیات رکھتا ہے جبکہ اس میں موجود فائبر بھی نظام ہاضمہ کے لیے فائدہ مند ہے۔

دہی

دہی میں موجود پروبائیوٹیکس یعنی معدے کے لیے فائدہ مند بیکٹریا ہوتے ہیں، جو کہ ہاضمے کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ غذائی نالی کی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ تو کچھ مقدار میں روزانہ دہی کھانا پیٹ پھولنے کے عارضے میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پیٹ کے مسائل سے بچنا بہت آسان

سونف

سونف نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہے، یہ بیج غذائی نالی کو سکون پہنچاتے ہیں، جس سے گیس خارج ہوتی ہے اور پیٹ پھولنے کا عارضہ کم ہوتا ہے۔ اسے پھانک لیں یا چائے کی شکل میں کھانے کے بعد پی لیں۔

ادرک

ادرک موسمی نزلہ زکام، مسلز میں تکلیف وغیرہ کے لیے گھریلو ٹوٹکے کے طور پر استعمال کی جاتی ہے اور پیٹ پھولنے کی تکلیف میں کمی کے لیے بھی فائدہ مند ہے، یہ قدرتی طور پر ورم کش اور نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہے۔ یہ نظام ہاضمہ کو سکون پہنچا کر غذائی نالی کے مسلز کو ریلیکس کرتی ہے۔ اس میں موجود انزائمے پروٹین کو جذب کرنے یں مدد دیتے ہیں، جس سے بھی پروٹین کے زیادہ استعمال سے پیٹ پھولنے اور گیس کا مسئلہ کم ہوتا ہے۔ اس کی چائے بناکر استعمال کرنا اس حوالے سے فائدہ مند ہوتا ہے۔

پودینے کی چائے

اگر رات کو کھانے کے بعد پیٹ میں گرانی کا احساس ہو تو پودینے کی چائے کا ایک کپ اس احساس سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اس چائے کو پینے سے غذائی نالی کے مسلز کو سکون ملتا ہے جبکہ ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں