پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات کے حوالے سے عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ موروثی سیاست میں دراڑیں ڈال دی ہیں۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ سابق کرکٹر اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے بدعنوانی اور کرپشن سے پاک معاشرے کا نعرہ لگا کر مسلسل 22 سال تک جدوجہد کی جس کے نتیجے میں انتخابات 2018 میں رائے دہندگان نے عمران خاں کی بھرپور حمایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: موروثی سیاست

بلوم برگ نامی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے پاکستانی سیاست کی بڑی جماعتوں، جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شامل ہیں، کو شکست دی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ’65 سالہ سابق کرکٹر نے کرپشن کے خلاف ایک ’مجاہد‘ بند کر ابھرے اور عوام کو کرپشن سے پاک معاشرے کا جو وعدہ انہوں نے کیا تھا اس کی تکیمل میں کٹھن مراحل کا سامنا ہوگا۔

واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف اڈیالہ جیل میں قید ہیں جبکہ ان کی بیٹی مریم نواز کو 7 سال قید کی سزا ہوئی جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کی قیادت ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف نے سنبھال لی ہے۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے ناراض اور سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان نے نواز شریف کو پارٹی کے عہدے پر نااہل قرار دیئے جانے کے بعد بیان دیا تھا کہ ’وہ مریم نواز اور حمزہ شہباز کی قیادت قبول نہیں کریں گے‘۔

مزید پڑھیں: ن لیگ کی سیاست اور مریم نواز کا کردار

دوسری جانب پاکستان کی تاریخ میں پیپلزپارٹی بھی موروثی سیاست کی قائل رہی، سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی تھی۔

جنرل ضیاء الحق کے دور میں ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی جس کے بعد پیپلز پارٹی کی کل ذمہ داری ان کی بیٹی بیظیر بھٹو نے سنبھال لی تاہم انہیں 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ میں عوامی جلسے کے بعد اسلام آباد روانہ ہونے کے دوران ایک خود کش حملے میں قتل کردیا گیا۔

بیظیر بھٹو کے انتقال کے بعد ان کے شوہر آصف علی زرداری نے پارٹی قیادت سنھبالی اور ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے چیئرمین بن کر ابھرے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا اتحاد

بلوم برگ نے تحریر کیا کہ پاکستان میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کئی عشروں پر محیط اقتدار پر قابض رہے لیکن عمران خان نے یہ سکوت توڑ دیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’عمران خان کے لیے بڑے چینلجز میں سے ایک حالیہ کرنسی بحران ہے، جس سے باہر نکلنا ہوگا‘۔

خیال رہے کہ عمران خان نے اقتدار میں آکر ایک کروڑ ملازمتیں پیدا کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں