پیروں میں سوئیاں چبھنے یا جھنجھناہٹ کا تجربہ اکثر افراد کو ہوتا ہے، خصوصاً جب پیر سن ہونے کے بعد اسے حرکت دی جائے۔

عام حالات میں یہ کسی پوزیشن میں بہت دیر تک پیر کو رکھنے کے باعث اعصابی دباﺅ کے باعث ہوتا ہے، جو کہ جسم کو حرکت دینے پر ختم ہوجاتا ہے۔

تاہم اگر یہ تجربہ بار بار ہونے لگے تو پھر یہ ضرور خطرے کی گھنٹی ہے، خاص طور پر یہ احساس پیروں کو حرکت دینے کے باوجود بہت دیر تک طاری رہے جبکہ تکلیف بھی ہو۔

ایسا ہونے کی ممکنہ وجوہات درج ذیل ہیں، تاہم اس تجربے پر ڈاکٹر سے ضرور رجوع کیا جانا چاہئے۔

ذیابیطس

ذیابیطس میں اکثر مریض کو پیر میں سوئیاں چبھنے یا جھنجھناہٹ کا حساس ہوتا ہے، اس کی وجہ ہائی بلڈ شوگر کے نتیجے میں اعضاب کو پہنچنے والا نقصان ہوتا ہے۔ ذیابیطس کی دیگر علامات یہ ہیں، پیشاب زیادہ آنا، بہت زیادہ پیاس لگنا، خشک منہ، جلد میں خارش، سانس سے پھلوں جیسی بو آنا، پیروں اور ہاتھوں میں درد یا سن ہونا، بھوک بڑھنا، جسمانی وزن میں اچانک کمی اور زخم کا جلد ٹھیک نہ ہونا۔

مزید پڑھیں : ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر

وٹامن بی 12 کی کمی

اس وٹامن کی کمی اعصابی خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے جس کے نتیجے میں ہاتھوں اور پیروں میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہوتا ہے، اگر اسے نظرانداز کیا جائے تو یہ مستقل نشانہ بنانے لگتی ہے۔ اس وٹامن کی کمی ریڑھ کی ہڈی، عصبی خلیات اور دیگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور کمر جھک جاتی ہے۔

دوران خون کے مسائل

جب اعضاء کو مناسب مقدار میں خون نہیں ملا تو ہاتھوں یا پیروں میں ٹھنڈک یا سن ہونے کا احساس ہوسکتا ہے، اگر جلد کی رنگت ہلکی ہے تو ٹانگوں پر نیلاہٹ کی جھلک نظر آسکتی ہے۔ اسی طرح ناقص سرکولیشن جلد کو خشک کرسکتی ہے جس کے نتیجے میں ناخن بھربھرے ہوجاتے ہیں جبکہ بال گرنے لگتے ہیں، خصوصاً پیروں کے۔ اگر ذیابیطس کے شکار ہوں تو زخم بھرنے کی رفتار بہت سست ہوجاتی ہے۔

گردے فیل ہونا

گردے فیل ہونے کی علامات میں بھی سوئیاں چبھنے کا احساس بھی شامل ہے، ویسے تو گردے فیل ہونے کی متعدد وجوہات ہیں، تاہم سب سے عام ذیابیطس اور ہائی بلڈپریشر ہے۔ سوئیاں چبھنے کے ساتھ ساتھ گردے فیل ہونے کی دیگر علامات یہ ہیں، پیروں میں تکلیف اور ان کا سن ہونا، مسلز کا اکڑنا، پٹھوں کی کمزوری۔

یہ بھی پڑھیں : گردے فیل ہونے کی یہ علامات جانتے ہیں؟

آٹو امیون امراض

آٹوامیون امراض یعنی ایسی بیماریاں جن میں ہماری جسمانی مدافعتی نظام یا جسمانی خلیات کسی غلط فہمی کی بناءپر صحت مند خلیات پر حملہ آور ہوجاتے ہیں اور اکثر آٹو امیون امراض سے پیروں میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہوتا ہے۔

انجری

اعصاب کسی حادثے سے متاثر ہوسکتے ہیں یا بہت زیادہ وزن اٹھاتے ہوئے آنے والا جھٹکا ان پھاری پڑسکتا ہے، جس کے نتیجے میں ہاتھوں اور پیروں کو اس تکلیف کا سامنا ہوسکتا ہے۔

انفیکشن

مختلف اقسام کے انفیکشن اعصاب میں ورم کا باعث بنتے ہیں، جس کے نتیجے میں پیروں میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہوتا ہے، ایسے انفیکشن والے امراض لمفی امراض، ہیپاٹائٹس بی اور سی، ایچ آئی وی ایڈز وغیرہ۔

مخصوص ادویات

کچھ مخصوص ادویات بھی پیروں میں اس احساس کا باعث بنتی ہیں، عام طور پر کینسر (کیمو تھراپی)، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کی ادویات کے نتیجے میں یہ اثر ہوتا ہے۔ ان ادویات کے استعمال کرنے والوں کو پیروں میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے بات کرنی چاہئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں