عالمی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) نے پاکستان کی فوجی عدالت سے سزا یافتہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر کرلیا۔

ذرائع کے مطابق عالمی عدالتِ انصاف آئندہ برس فروری میں کلبھوشن جادیو کیس کی ایک ہفتے تک روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے گی۔

خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

مزید پڑھیں: کلبھوشن یادیو کون ہے؟

کلبوشھن نے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

ویڈیو میں کلبوشھن نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا تھا۔

رواں سال 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنادی گئی تھی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پر سنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو کیس:پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

کلبھوشن یادیو کا ٹرائل فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 59 اور سرکاری سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 3 کے تحت کیا تھا، جس کی توثیق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی کردی تھی۔

بھارت نے 9 مئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی، اور درخواست کی تھی کہ آئی سی جے پاکستان کو بھارتی جاسوس کو پھانسی دینے سے روکے۔

عالمی عدالت نے عبوری فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان کو بھارتی دہشت گرد کو کیس کی مکمل سماعت سے قبل پھانسی دینے سے روک دیا تھا۔

آئی سی جے میں جاری کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2، 2 جوابات جمع کرائے جاچکے ہیں۔

مزید دیکھیں: کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات

دریں اثنا گزشتہ برس دسمبر میں پاکستان نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو اس سے ملانے کے انتطامات کیے تھے۔

یہ ملاقات پاکستان کے دفترِ خارجہ میں ہوئی جہاں کسی بھی بھارتی سفیر یا اہلکار کو کلبھوشن کے اہلِ خانہ کے ساتھ آنے کی اجازت نہیں تھی۔

مذکورہ ملاقات کے دوران کلبھوشن یادیو نے اپنی اہلیہ اور والدہ کے سامنے بھی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے جاسوسی کا اعتراف کیا تھا، جسے سن کر دونوں خواتین پریشان ہوگئیں تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں