کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ڈسپلنری کمیٹی نے شہری پر تشدد کرنے کے معاملے پر اپنی جماعت کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ کے خلاف فیصلہ سنادیا۔

پاکستان تحریک انصاف (کراچی ڈویژن) کے سربراہ فردوس شمیم نقوی نے پی ٹی آئی ڈسپلنری کمیٹی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عمران شاہ پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ عمران شاہ 5 لاکھ روپے جرمانہ ایدھی اولڈ ہوم میں خرچ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عمران شاہ ایدھی ہوم کے بزرگ سیکشن کے 20 افراد کا مفت علاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آئندہ اس طرح کی غلطی پر معافی نہیں ملے گی اور پارٹی سے نکال دیا جائے گا‘۔

پی ٹی آئی کی ڈسپلنری کمیٹی کے مطابق پارٹی قیادت نے ڈاکٹر عمران شاہ کے خلاف فیصلے کی توثیق کردی ہے۔

فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ بزرگوں کی عزت ہمارا فرض ہے جس کی وجہ سے عمران شاہ کو ایدھی سینٹر کے 20 بزرگ مریضوں کے مفت علاج کی ہدایت دی گئی ہے۔

خیا ل رہے کہ 14 اگست کی شب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں عمران علی شاہ کو ایک شہری داؤد چوہان پر تھپڑوں کی بارش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، رکنِ صوبائی اسمبلی کے ہمراہ ان کے گارڈز بھی موجود تھے جنہوں نے شہری کو دھمکیاں بھی دیں۔

بعد ازاں ویڈیو پر عوامی ردعمل کے باعث تحریک انصاف سندھ کے صدر فردوس شمیم نقوی نے مذکورہ معاملے پر ڈسپلنری کمیٹی کا فیصلہ آنے تک عمران علی شاہ کی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب عمران علی شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو کیا وہ اپنے دفاع کے لیے کیا اس میں ان کا شہری کو زدوکوب کرنے یا مجرمانہ سرگرمی کا عنصر شامل نہیں تھا۔

عمران علی شاہ کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ انہوں نے گاڑی چلاتے ہوئے ایک شخص کو غریب آدمی کے گاڑی پر بار بار ٹکر مارتے اور اسے روکتے ہوئے دیکھا جس پر ان سے رہا نہیں گیا۔

ان کے مطابق انہوں نے گاڑی سے اتر کر مذکورہ شخص سے غریب آدمی کا راستہ روکنے پر معافی مانگنے کا کہا جس پر اس شخص نے ان کو گالی دی اور دھکا دیا تو جواب میں انہوں نے بھی اُس کو دھکا دیا۔

تحریک انصاف کے ایم پی اے نے وضاحتی ویڈیو میں کہا تھا کہ ’میں تشدد نہیں دیکھ سکتا اور اگر میری اس حرکت سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہوں تو معافی چاہتا ہوں‘۔

بعدازاں وہ تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کے ہمراہ داؤد چوہان کے گھر بھی گئے اور غیر ارادی طور پر سرزد ہونے والے اس اقدام پر ان سے معافی مانگی جس کے بعد انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہری نے انہیں معاف کردیا اور معاملہ حل ہوچکا ہے۔

واضح رہے کہ عمران علی شاہ معروف آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹرمحمد علی شاہ کے بیٹے اور خود بھی ایک سرجن ہیں جو انتخابات میں حصہ لینے کی غرض سے برطانوی ہسپتال میں اپنی مستقل نوکری اور برطانوی شہریت کوخیر باد کہہ کر وطن واپس آئے تھے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مذکورہ واقعے کا نوٹس لے کرشہری پر تشدد کرنے والے ایم پی اے عمران علی شاہ کو 3 روز میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

عمران علی شاہ نے شہری کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر سپریم کورٹ کی جانب سے لیے گئے ازخود نوٹس میں معافی مانگ لی تھی۔

عمران علی شاہ حالیہ انتخابات میں کراچی سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس-129 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکنِ صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Jo Aug 26, 2018 12:18am
ایسے بدتمیز ڈاکٹر کو پارٹی سے نکال دینا چائیے تھا نہیں تو کوئ بھی سیاست دان عوام میں تشدد کر سکتا ہے۔ پولیس کو بهی ایکشن لینا چاہیے