آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنوبی وزیرستان ایجنسی کا دورہ کیا جہاں انہیں امن و امان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے دورے کے دوران وانا میں جنوبی اور شمالی وزیرستان کے عمائدین کے مشترکہ جرگے سے خطاب بھی کیا۔

جرگے میں قبائلی عمائدین نے آرمی چیف سے قیام امن، فاٹا کا کے پی کے میں انضمام اور ترقیاتی کاموں پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: طالبات کے دو اسکولوں پر بم حملے

آرمی چیف نے قیام امن کے لیے قبائلی عمائدین کی سیکیورٹی فورسز اور ریاست کے لیے غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

ان کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لیے قبائلی عمائدین کا سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون قابل تعریف ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ شمالی وزیرستان کے بڑے علاقے میں امن قائم ہوچکا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کوئی بھی مسئلہ صرف فوجی آپریشنز کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا ہے‘۔

پاک افغان سرحد پر دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد کے علاقوں میں آپریشنز جاری رہیں گے جبکہ سرحد کے ساتھ باڑ لگانے کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے والے فوجی اہلکاروں پرفائرنگ،ایک شہید

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور ترقیاتی کام ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ہمیں بدامنی کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانا ہوگا۔

آرمی چیف نے کہا کہ مقامی آبادی اس حوالے سے اپنی توجہ مرکوز رکھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کی پیشرفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے دورے کے دوران ترقیاتی کام کی رفتار اور معیار پر اطمینان کا اظہارکیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Aug 30, 2018 05:42pm
انگلش میں KP ہوتا ہے، اردو میں کے پی کے ہوجاتا ہے حالانکہ اصل نام خیبرپختونخوا ہے۔ شکریہ کے ساتھ