نائجیریا کے شمال مشرق کے سرحدی علاقے میں ملٹری بیس پر نائجیئرین فوجیوں اور بوکو حرام جنگجوؤں کے مابین مسلح جھڑپ میں 30 فوجی ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی زرائع کے مطابق جنگجوؤں سے بھڑک ٹرک بورنو ریاست کے شمالی حصہ میں گاؤں زری پر پہنچے اور انہوں نے فوجی چھاؤںی پر حملہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا: بوکو حرام کے حملے میں 50 افراد ہلاک

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دوسری جانب ملٹری افسر نے بتایا کہ ’بوکو حرام کے جنگجو بھاری اسلحہ کے ساتھ ٹرکوں میں آئے تھے اور لڑائی ایک گھنٹے تک جاری رہی‘۔

افسرا نے بتایا کہ ’ہمارے 30 فوجی جاں بحق ہو گئے اور حملہ شام 4 بجے ہوا‘۔

ملٹری افسر نے مزید بتایا کہ ’جنگجوؤں نے فوجیوں کو عارضی طور پر پسپا کردیا تھا‘۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ 3 مہینے میں بوکو حرام کے حملوں میں شدت آئی ہے۔

مزید پڑھیں: نائجیریا: بوکو حرام کے قبضے سے 1ہزار یرغمالی بازیاب

ملٹری ذرائع نے بتایا کہ فضائی مدد کے نتیجے میں بوکو حرام کےجنگجوؤں نے پسپائی اختیار کی لیکن وہ فوجیوں کو بھاری مقدر میں اسلحہ لے گئے۔

ایک نے بتایا کہ ’جنگی جہازوں کے حملے میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا‘۔

ایک اور ملٹری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں نے ایک اور ملٹری بیس پر حملہ کرکے تقریباً 17 فوجیوں کو ہلاک اور 14 زخمی کردیا۔

واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں نائیجیریا کی نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن (این این پی سی) کی تیل تلاش کرنے والی ٹیم پر بوکو حرام کے حملے میں 50 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجریا: بوکو حرام کا دو دیہاتوں پر حملہ، 15 افراد ہلاک

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق نائیجیریا کی بورنو ریاست کے علاقے میگومیری میں گذشتہ روز بوکو حرام کے مسلح جنگجوؤں نے این این پی سی کے ماہرین کے قافلے پر دھاوا بولا تھا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق این این پی سی کے مذکورہ ماہرین کو اغوا کیا۔

تاہم بعد ازاں یہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ بوکو حرام سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں نے انہیں ہلاک کرنا شروع کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں