4 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے چاروں صوبوں اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو پریزائیڈنگ افسر جبکہ چیف الیکشن کمشنر کو ریٹرننگ افسر مقرر کردیا گیا۔

ڈائریکٹر الیکشنز ندیم قاسم نے بتایا کہ صدارتی انتخاب میں چاروں صوبائی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری رینجرز اور پولیس کے سپرد کردی گئی۔

ڈائریکٹر الیکشنز نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسران صدارتی انتخاب کے روز اسمبلی ہالز میں بوتھ قائم کریں گے جبکہ صدارتی انتخاب کے لیے قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ایک رکن کا ایک ہی ووٹ شمار ہو گا۔

اس کے علاوہ پنجاب، سندھ اور کے پی اسمبلیوں کی کُل نشستوں کو بلوچستان اسمبلی کی کل نشستوں سے تقسیم کیا جائے گا اور تینوں اسمبلیوں کی کُل نشستوں کو 65 سے تقسیم کرکے فارمولہ طے کیا جائے گا۔

صدارتی انتخاب کا حتمی نتیجہ 5 ستمبر (بدھ) کو جاری کیا جائے گا۔

بیلٹ پیپر جاری ہونے کے بعد ووٹر کا نام فہرست سے نکال دیا جائے گا اور ووٹنگ سیکریٹ بیلٹ کے تحت ہوگی، انتخابی عمل کی فوٹیج بنانے کی اجازت صرف پی ٹی وی کو ہوگی۔

رپورٹ : فہد چوہدری

تبصرے (0) بند ہیں