روزانہ 8 گلاس پانی پینا سب سے زیادہ عام طبی مشورہ ہے جو ہر شخص دوسرے کو دیتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ایسا کرنے سے آپ زیادہ عمر تک جوان نظر آتے ہیں، تازہ دم اور صحت بخش زندگی گزارتے ہیں مگر اس میں ایک مسئلہ ہے، یہ مشورہ ٹھیک نہیں۔

ایسا نہیں کہ پانی کی اہمیت سے انکار کردیا جائے مگر جسم کے لیے ایک دن میں کتنا پانی ضروری ہے، اس کی کوئی مقدار طے نہیں کی جاسکتی کیونکہ خوراک کے ذریعے بھی پانی جسم کا حصہ بنتا ہے۔

مزید پڑھیں : زیادہ پانی پینے کا یہ نقصان جانتے ہیں؟

تو آخر یہ خیال اتنا مقبول کیسے ہوا اور یہ پھیلا کیسے؟ تو اس کے پیچھے چھپی کہانی کافی دلچسپ ہے۔

پہلے تو یہ جان لیں کہ یہ جان لیں روزانہ 8 گلاس پینے کی بات افسانے سے زیادہ کچھ نہیں بلکہ یہ درحقیقت امریکا یا دیگر ممالک میں بوتل میں ملنے والے پانی کی فروخت کے لیے اپنائی گئی حکمت عملی تھی۔

اس کے لیے 1945 میں امریکا کے فوڈ اینڈ نیوٹریشن بورڈ کی سفارشات کو بنیاد بنایا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ بیشتر حالات میں بالغ افراد کو روزانہ ڈھائی لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے، مگر اس کے نیچے موجود دوسری لائن کو نطرانداز کردیا گیا۔

جس میں کہا گیا تھا کہ پانی کی بیشتر مقدار لوگوں کو غذا کے ذریعے مل جاتی ہے۔

درحقیقت ہم سارا دن پانی جسم کا حصہ بناتے ہیں اور اکثر ہمیں اس کا علم بھی نہیں ہوتا، یعنی پھلوں، سبزیوں، چائے یا کافی، جوس وغیرہ کے ذریعے۔

تو دن بھر میں گن کر 8 گلاس پانی پینے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ایسے کوئی سائنسی شواہد اب تک سامنے نہیں آئے کہ صحت مند افراد اگر اضافی پانی پینا عادت بنائیں تو اس سے صحت کو کوئی فائدہ ہوتا ہے۔

جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ دن بھر میں پانی کی ضرورت کے حوالے سے کوئی باضابطہ سفارشات موجود نہیں، بلکہ اس کا انحصار آپ کی غذا، کہاں رہ رہے ہیں یا کیا کام کررہے ہیں، پر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : زیادہ پانی پینا خواتین کی صحت کے لیے بہتر؟

تو سوال یہ ہے کہ پھر آپ کو کب پانی پینا چاہئے؟ تو اس کا جواب طبی ماہرین کے مطابق اس وقت جب آپ پیاس محسوس کریں۔

تو لب لباب یہ ہے کہ زیادہ پانی پینا نقصان دہ نہیں تو ایسا فائدہ مند بھی نہیں بلکہ انسان کو اپنی پیاس اور موسمیاتی ضروریات کو دیکھتے ہوئے پانی کی مقدار کو جسم کا حصہ بنانا چاہئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں