بھارت کی ریاست کرناٹک کے ٹرائل کورٹ نے ہندوؤں کے مذہبی رہنما نتھیانندہ کے خلاف عدالت میں پیش نہ ہونے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ٹائمز ناؤ کی رپورٹ کے مطابق ہندو پنڈت پر ان کی سابقہ خاتون پیروکار نے ریپ کا الزام لگایا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت: ریپ سے متاثرہ طالبہ کی خودکشی، خاتون سمیت 3 افراد گرفتار

خاتون نے 2010 میں اس واقعے کا مقدمہ چنائی پولیس میں درج کروایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ خود ساختہ پنڈت نے مذہبی عمل کے دوران انہیں ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

یاد رہے کہ بھارت میں ریپ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور آئے روز کسی نہ کسی ریاست میں ریپ کا کیس سامنے آجاتا جبکہ حکومت کی جانب سے ان واقعات کی روک تھام کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور

بھارت میں لڑکیوں کے ساتھ ریپ کے واقعات میں اضافے نے انہیں خود کے دفاع کے لیے کلاسز لینے پر مجبور کردیا ہے۔

خواتین کی جانب سے ان کلاسز کا آغاز اس لیے کیا گیا تاکہ وہ اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ ریپ کا اگلا شکار وہ نہیں ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں