امریکا کی جانب سے چینی در آمدات پر ٹیکس نافذ کرنے کے باوجود چین کی امریکا سے تجارت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں چینی در آمدات 31 ارب ڈالر تک بڑھ گئی ہیں۔

کسٹمز دستاویزات کے مطابق امریکا میں در آمدات میں اگست کے مہینے میں 13.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا جو جولائی کے ماہ میں 13.3 فیصد تھا۔

دوسری جانب چین میں امریکی در آمدات 13.3 ارب ڈالر 11.1 فیصد رہی جو گزشتہ ماہ 11.8 فیصد تھی۔

مزید پڑھیں: تجارتی جنگ میں شدت، امریکا اور چین نے پھر ٹیکس نافذ کردیے

واضح رہے کہ 22 مارچ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمدات پر تقریباً 60 ارب ڈالر کے محصولات عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

جس کے بعد چین نے انتقاماً 128 امریکی مصنوعات پر درآمد ڈیوٹی میں 25 فیصد تک اضافہ کردیا تھا۔

بعد ازاں گزشتہ ماہ کے آخر میں دنیا کے دو بڑے تجارتی ممالک نے ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر مزید ٹیکس نافذ کیے تھے۔

ایپل اپنی مصنوعات امریکا میں بنائے، ٹرمپ

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسمارٹ فون بنانے والی امریکی کمپنی ایپل کو تجویز دی ہے کہ اگر وہ درآمدی محصولات سے بچنا چاہتی ہے تو اپنے فون کے اجزاء امریکی سرزمین پر تیار کرے۔

خیال رہے کہ ایپل اسمارٹ فونز کے کئی پرزے چین میں تیار کر کے امریکا لائے جاتے ہیں اور اسی باعث اسے امریکی اضافی محصولات ادا کرنے پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ٹیرف کی جنگ میں امریکا کو چین سے آگے قرار دے دیا

ایپل نے امریکی تجارتی حکام پر واضح کیا ہے کہ محصولات کے نفاذ سے اسمارٹ فون کی قیمت میں بے پناہ اضافہ ممکن ہے۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ چین کی مزید مصنوعات پر267 بلین کے اضافی محصولات عنقریب لگائے جا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں