امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ عائد کیے گئے ٹیرف کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے چین اور یورپ کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے اپنے حامیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تجارت کی پیچیدگیوں سے کھیلنا ہی میرا کام ہے ۔

ٹرمپ نے گزشتہ روز ریاست اوہایو کے دارالحکومت کولمبس میں ایک ریلی میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے چین کو دوبارہ تعمیر کیا ہے، اور یہ وقت ہے کہ اب ہم اپنے ملک کو دوبارہ تعمیر کریں.‘

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار ہے جس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ میں چین اپنی طاقت کھورہا ہے۔

مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر امریکی ٹیرف کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو بھی اپنی توجہ ٹیرف پر مرکوز رکھی ،انہوں نے ٹوئیٹ کیا کہ درآمدات پر ٹیکس عائد ہونا چاہیے یا پھر انہیں امریکا میں ہی بننا چاہیے۔

انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ عائد شدہ ڈیوٹی 2 سو 10 کھرب ڈالر کے قرضے کو کم کرنے میں مدد دے گی جبکہ امریکیوں پر کم ٹیکس عائد ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئیٹ کیا ’ اس کرہ ارض پر موجود ہر ملک امریکا سے ہمیشہ دولت لینا چاہتا ہے، تاکہ ہمیں نقصان ہو‘۔

گزشتہ سال 2017 میں ٹرمپ نے چینی درآمدات پر ٹیرف متعارف کروایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا: چینی مصنوعات کی درآمدات پر 60 ارب ڈالر کے محصولات عائد

کانگریس بجٹ آفس نے پیش گوئی کی ہے کہ یہ ٹیکس کٹوتی امریکی بجٹ کے خسارے کو 2020 میں کم کرکے 1 کھرب ڈالر تک کردے گی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنی ایک اور ٹوئیٹ میں نیوز چینل پر غصہ نکالتے ہوئے کہا کہ ’خبر رساں ادارے جان بوجھ کر انتشار اور بداعتمادی پیدا کرتے ہیں، یہ جنگ کا باعث بھی بن سکتے ہیں، یہ بہت خطرناک ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار امریکی مارکیٹ کی پوزیشن بہت مستحکم ہوئی ہے جبکہ چینی مارکیٹ گزشتہ 4 ماہ کے دوران 27 فیصد تنزلی کا شکار ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ توقعات سے زیادہ امریکی ٹیرف کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف متعارف کرایا تھا جس کی وجہ سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی تنازع پیدا ہوگیا۔

ٹرمپ نے اس سے قبل کینیڈا، میکسیکو اور یورپی اتحادیوں سے اسٹیل اور المونیم کی درآمدات پر بھی ٹیرف متعارف کرایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں