واشنگٹن: فلورینس نامی خطرناک طوفان امریکا کے مشرقی ساحلوں تک پہنچ گیا، جس کی شدت درجہ دوم میں ہونے کے باوجود زندگی کے لیے خطرہ بننے والی طوفانی بارشوں کا خدشہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طوفان کی شدت کے سبب تاریخ کی بدترین بارشیں برسنے کا امکان ہے چناچہ جارجیا سمیت 4 ساحلی ریاستوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی ہے۔

ہریکین فلورینس براہِ راست شمالی اور جنوبی کیرولینا کو متاثر کرے گا جبکہ اس کے باعث جارجیا اور ورجینیا میں بھی شدید بارشوں کی پیش گوئی ہے جبکہ میری لینڈ، واشنگٹن کی ریاستوں میں بھی ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان 'میتھیو' سے 877 افراد ہلاک

خطرے کے پیشِ نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مقامی حکام نے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والی ریاستوں کے رہائشیوں کو فوری طور پر علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ کے مطابق شمالی کیرولینا کے گورنر ’روئے کوپر ‘نے شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر آپ یہاں رکے تو اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالیں گے، اور اگر بارش اور آندھی کا آغاز ہوجائے تو پھر نکلنے کی کوشش نہ کریں‘۔

دوسری جانب جنوبی کیرولینا کے گورنر ہینری میک ماسٹر کی جانب سے بھی 10 لاکھ سے زائد افراد کو نقل مکانی کی ہدایت کردی گئی ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ نہیں گئے تو پھر ان کی اپنی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیں: خطرناک طوفان ’اِرما‘ امریکا کے لیے خطرہ

ان کا کہنا تھا کہ کچھ علاقوں ، جن کے طوفان سے بری طرح متاثر ہونے کا امکان ہے، سے ہنگامی امداد فراہم کرنے والے کارکنان کو بھی نکال لیا گیا ہے شدید صورتحال کے سبب وہ بھی وہاں ٹھہر نہیں سکتے۔

موسمیاتی ماہرین کاکہنا ہے کہ فلورینس طوفان کے اثرات کا آغاز جمعرات کی دوپہر سے ہوگا جس کے نتیجے میں ہونے والی بارشوں کا سلسلہ 4 دن تک جاری رہے گا۔

ریاست ورجینیا اور کیرولیناز میں 40 انچ تک بارش برس سکتی ہے جس کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب آنے کا امکان ہے جبکہ لہروں کی اونچائی 13 میٹر تک بلند ہوسکتی ہے اور شمالی کیرولینا میں بگولے اٹھنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں طوفان کی تباہ کاریاں

اس ضمن میں فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی میں ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر فار ریسپانس اینڈ ریکوری جیف بیارڈ کا کہنا تھا کہ یہ طوفان کیرولینا کے ساحلی علاقوں کے لیے شدید جھٹکا ثابت ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ یہ طوفان معمولی نہیں ہے بلکہ اس سے بجلی کی فراہمی معطل، سڑکوں کی بندش، عمارتوں کو نقصان پہنچنے اور قیمتی جانوں کے ضیاں کا خدشہ ہے۔

ڈیوک انرجی نامی بجلی کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے سبب تقریباً 10 لاکھ سے 30 لاکھ صارفین کی بجلی فرامی معطل ہوسکتی ہے جسے بحال کرنے میں ایک ہفتے کا وقت بھی لگ سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں