وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے تنخواہ دار طبقے کا ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا، ٹیکس آرڈیننس پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب کے تمام میٹرو بس منصوبوں کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کی پریس بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ لاہورمیٹرو بس پرحکومت سالانہ 4.2ارب روپے، راولپنڈی-اسلام آباد میٹرو کے لیے 2 ارب روپے اور ملتان کی میٹرو کو بھی 2 ارب روپے کی سبسڈی دیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو ان 3 منصوبوں پر 8 ارب سے زائد روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں اور ابھی اندازہ نہیں کہ کتنے عرصے تک پنجاب حکومت اتنی کثیر رقم ادا کر سکے گی تاہم اگر حکومت کی جانب سے یہ سبسڈی نہیں دی گئی تو منصوبے بند ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: نئی حکومت کا سابقہ حکومت کی ٹیکس استثنیٰ پالیسی واپس لینے پر غور

انہوں نے کہا کہ پشاور کے میٹرو منصوبے میں حکومت کو کوئی سبسڈی نہیں دینی پڑے گی کیونکہ اس کی بسیں حکومت کی خریدی ہوئی ہیں جبکہ لاہور کی بسیں کرائے پر لی ہوئی ہیں۔

لاہور میں زیر تعمیر اورنج لائن ٹرین منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو چلانے کے لیے اندازہ لگایا گیا ہے کہ حکومت کو تقریباً 3.5 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے حوالے سے بتایا کہ گیس کی کمی سے یوریا کھاد کی پیداوار رک گئی ہے، اجلاس میں 15 نومبر تک اپنے پلانٹس کو مکمل گیس دینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے بورڈ آف گورنرز کی منظوری دی گئی جس میں ہارون شریف کو سرمایہ کاری بورڈ کا چیئرمین بنانے کا کہا گیا اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کو بھی بورڈ ممبران میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب قوانین میں ترامیم کی جائیں گی، وفاقی کابینہ کا فیصلہ

انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی وی بورڈ آف گورنرز کا چیئرمین وزیر ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں وزارت کیڈ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا جارہا، اس کے علاوہ گیس کی قیمتوں اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق خبریں بھی بے بنیاد ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اب وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرے گی،اب تک ہزاروں کنال اراضی سی ڈی اے نے واگزار کرائی ہے اور اس آپریشن کو جاری رکھا جائے گا، جس کی ذمہ داری وزارت داخلہ کے پاس ہوگی۔

ڈیم فنڈز کے حوالے سے فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے ڈیمز فنڈ کے لیے چیف جسٹس کی کوششوں کا خیر مقدم کیا اور فیصلہ کیا ہے کہ ڈیمز فنڈ کی رقم انکم ٹیکس ودہولڈنگ سے مستثنیٰ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیم بنانا چیف جسٹس کا کام نہیں تھا، یہ کام سیاستدانوں کو کرنا چاہیے تھا، کمزور طبقات کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Z Sep 14, 2018 08:46am
How do we know if anything said by Fawad actually carries any weight. Another u-turn could be in the making :(