سنجے دت کو اچھا دکھانے کیلئے ‘سنجو’ اسی طرح بنائی، فلم ساز کا اعتراف

15 ستمبر 2018
‘سنجو’ کو رواں برس 29 جون کو ریلیز کیا گیا تھا—فائل فوٹو: دکن کیرونیکل
‘سنجو’ کو رواں برس 29 جون کو ریلیز کیا گیا تھا—فائل فوٹو: دکن کیرونیکل

بولی وڈ بابا سنجے دت کی زندگی پر بنائی گئی فلم ‘سنجو’ کو رواں برس 29 جون کو بھارت سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا تھا۔

فلم نے ابتدائی دن سے ہی ریکارڈ کمائی کی اور فلم نے 500 کروڑ روپے سے زائد پیسے بٹور کر بولی وڈ کی اب تک سب سے زیادہ کمانے والی فلموں کی فہرست میں جگہ بھی بنائی۔

اگرچہ فلم میں رنبیر کپور کی اداکاری کو کافی سراہا گیا، تاہم فلم کی کہانی کو اسی طرح پیش کرنے پر فلم ساز راج کمار ہیرانی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے فلم سنجے دت کو ایک شریف اور اچھے انسان کے طور پر پیش کیا، جب کہ ان پر 1993 میں بم دھماکوں اور گھر میں اسلحہ رکھنے جیسے الزامات کے تحت مقدمات بھی درج کیے گئے۔

راج کمار ہیرانی پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے اداکار سے دوستی نبھانےکی خاطر ان کی غلطیوں پر پردہ ڈال کر تمام ذمہ داریوں کا ملبہ میڈیا اور بھارتی پولیس پر ڈال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’سنجو‘ نے لوگوں کو کتنا متاثر کیا؟

خود پر تنقید کے بعد راج کمار ہیرانی نے ماضی میں ان الزامات کو مسترد بھی کیا اور کہا کہ انہوں نے فلم کو سنجے دت کی ہمدری کے لیے نہیں بنایا۔

تاہم اب انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے سنجے دت کو اچھا پیش کرنے کے لیے فلم بنائی۔

فلم فیئر کی رپورٹ کے مطابق ایک تقریب کے دوران راج کمار ہیرانی نے اعتراف کیا کہ سنجے دت کی زندگی پر ریلیز کی گئی فلم کو خاص مقصد کے تحت اسی طرح بنایا گیا۔

راج کمار ہیرانی نے وضاحت کی کہ سنجے دت کی زندگی پر پہلے ایک اور فلم بنائی گئی تھی، جسے کچھ لوگوں کو دکھایا بھی گیا اور انہوں نے فلم دیکھنے کے بعد سنجے دت سے نفرت کا اظہار کیا۔

فلم ساز کے مطابق جن لوگوں نے سنجے دت پر بنائی گئی پہلی فلم دیکھی، انہوں نے نہ صرف اداکار سے نفرت کا اظہار کیا، بلکہ کہا کہ وہ اب اس فلم کو کبھی دیکھنا بھی پسند نہیں کریں گے۔

فلم ساز نے بتایا کہ لوگوں کی نفرت کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ فلم کو دوسرے طریقے سے بنایا جائے گا، جس میں سنجے دت کے حوالے سے اچھا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

راج کمار ہیرانی نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے ‘سنجو’ کے لیے متعدد سین دوبارہ شوٹ کروائے اور انہیں ایڈٹ کرنے کے بعد فلم میں شامل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’سنجو‘: سوانح حیات یا شخصیت کو مثبت پیش کرنے کی کوشش؟

ان کے مطابق دوسری بار فلم کے مناظر میں سنجے دت کو ایک اچھے انسان کے طور پر پیش کیا گیا، کیوں کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ ایک فلمی ہیرو کو لوگ حقیقی زندگی میں ولن سمجھیں۔

راج کمار ہیرانی نے اعتراف کیا کہ اگر وہ فلم میں سب کچھ ویسے ہی دکھاتے، جیسے سنجے دت کی زندگی میں ہوا ہے تو لوگ ان سے نفرت کرنے لگتے، ان کی فلم بھی کوئی نہیں دیکھتا۔

راج کمار ہیرانی نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ انہوں نے سنجے دت کے حوالے سے فلم میں اچھے تاثرات پیش کیے ہیں، تاہم ان پر یہ الزام لگانا غلط ہے کہ انہوں نے فلم کو مکمل طور پر سنجے دت کے حق میں بنایا۔

ان کے مطابق ان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ انہوں نے فلم میں سنجے دت کو مکمل طور پر شریف انسان کے طور پر پیش کیا ہے، جس پر میں نے اس صحافی سے سوال کیا کہ سنجو کا جرم کیا تھا؟

یہ بھی پڑھیں: ’سنجو‘ حقیقت کو سامنے لانے والی فلم‘

راج کمار ہیرانی کا کہنا تھا کہ وہ سنجے دت کا دفاع نہیں کر رہے، انہوں نے فلم میں دکھایا ہے کہ ان کے گھر سے اسلحہ برآمد ہوا، انہوں نے فلم میں ان کے جیل جانے اور ممبئی بم دھماکوں سے متعلق بھی مناظر کو دکھایا ہے۔

خیال رہے کہ ‘سنجو’ میں سنجے دت کا کردار رنبیر کپور نے ادا کیا تھا، جب کہ ان کی اہلیہ کا کردار دیا مرزا، ان کی سابقہ محبوبہ کا کردار سونم کپور، والدہ کا کردار منیشا کوئرالہ جب کہ والد کا کردار پریش راول نے ادا کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں