بھارت کے ضلع بلندشہر میں 2 نوجوانوں کے ریپ کا نشانہ بننے والی 13 سالہ لڑکی دوران علاج ہلاک ہوگئی۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق لڑکی کو 2 روز قبل اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس کا تعلق ہندوؤں کی نچلی ذات دلت سے تھا۔

لڑکی کے لاپتہ ہونے پر ان کے اہل خانہ نے تلاش کا کام شروع کیا اور اسے گاؤں میں ہی ایک مقام سے بے ہوشی کی حالت میں پایا، جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: ریپ کے الزام میں پولیس افسر کا بیٹا گرفتار

لڑکی نے اہل خانہ کو اغوا اور ریپ کے حوالے سے بتایا، جس پر پولیس سے رابطہ کیا گیا۔

پولیس نے ریپ کا مقدمہ درج کرکے دونوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا لیکن لڑکی دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

بعد ازاں لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا لیکن رپورٹ میں لڑکی کی ہلاکت کی وجہ نہیں بتائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: 12 افراد کا طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) بلند شہر کے بی سنگھ کا کہنا تھا کہ لڑکی کو انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ ہلاک ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں جبکہ ثبوت جمع کرنے کا عمل جاری ہے۔

13 سالہ لڑکی کے گینگ ریپ میں ملوث 3 کم عمر لڑکے گرفتار

ٹائمز آف انڈیا کی علیحدہ رپورٹ کے مطابق بھارت کے ضلع ادھم سنگھ کے گاؤں بھورا رانی میں 13 سالہ لڑکی کے گینگ ریپ میں ملوث 3 کم عمر لڑکوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

مذکورہ واقعہ بھی 2 روز قبل پیش آیا تھا جب لڑکی کو دکان سے واپسی پر اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کو 3 لڑکوں نے اغوا کیا اور اسے قریب جھاڑیوں میں لے جاکر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا، بعد ازاں لڑکی کے اہل خانہ نے تلاش کے دوران اسے انتہائی تشویشناک حالت میں پایا اور ہسپتال منتقل کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: لڑکی کے گینگ ریپ پر دوست کی خود کشی

پولیس نے بتایا کہ لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا جس کے بعد تنیوں لڑکوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ مذکورہ علاقے میں 12 سالہ لڑکی کے ریپ اور اس کے قتل کے بعد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ بھارت میں کم عمر لڑکیوں کے ریپ کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جبکہ حکام ان کی روک تھام میں ناکام نظر آتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں