قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ایشیا کپ میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان ٹیم کے شیڈول اور مستقل مسافت پر تحفظات اور عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کی نسبت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیموں کو مسلسل سفر کرنا پڑے گا اور ان کو اپنے میچز ابوظہبی اور دبئی دونوں میں کھیلنے پڑیں گے جبکہ بھارتی ٹیم صرف دبئی میں میچز کھیلے گی۔

مزید پڑھیں: تاریخ کا مشکل ترین ایشیا کپ؟

ٹورنامنٹ کے قانون کے مطابق گروپ اے میں دوسرے نمبر پر رہنے والی ٹیم کو سپر فور مرحلے میں اپنا پہلا میچ ابوظہبی میں کھیلنا تھا لیکن پھر عین وقت پر منتظمین نے بھارتی ٹیم کو آسانی فراہم کرنے کے لیے شیڈول میں چند تبدیلیاں کیں جس کے بعد اب ایونٹ کی دفاعی چیمپیئن ٹیم اپنے سپر فور کے تمام میچز دبئی میں کھیلے گی۔

سرفراز نے اس صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی ٹیم ہمارے خلاف میچ ہارتی ہے اور دوسرے نمبر پر رہتی ہے، اس کے باوجود بھی وہ دبئی میں ہی اپنے میچز کھیلے گی۔

انہوں نے کہا کہ سفر ہمارے لیے بھی مسئلہ ہے، اگر ہم میچز کے درمیان ڈیڑھ گھنٹہ سفر کریں گے تو اس موسم میں ہمیں مشکل ہوگی کیونکہ ایک دن بعد ہمیں دوسرا میچ کھیلنا ہے اور میرے خیال میں تمام ٹیموں کے لیے یہ اصول برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے تھا چاہے وہ بھارت ہو یا پاکستان۔ اگر ابوظہبی میں میچز ہیں تو پھر سب ٹیموں کے لیے ہونے چاہیئں لیکن پتہ نہیں ایشین کرکٹ کونسل نے اس حوالے سے کیا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ نے بھارت کے خلاف تاریخ رقم کردی

یاد رہے کہ ایشیا کپ ابتدائی طور پر بھارت میں منعقد ہونا تھا لیکن بھارت کی جانب سے ایونٹ میں پاکستان کی میزبانی کے حوالے سے ہچکچاہٹ کو دیکھتے ہوئے ایشین کرکٹ کونسل نے ایونٹ کو بھارت کے بجائے متحدہ عرب امارات منتقل کردیا تھا تاہم اب بھی ایونٹ کا میزبان بھارت ہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں