وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمان روا شاہ سلمان سے ملاقات

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2018
—فوٹو:پی ٹی آئی ٹویٹر
—فوٹو:پی ٹی آئی ٹویٹر
—فوٹو:پی آئی ڈی
—فوٹو:پی آئی ڈی
—فوٹو:ثنااللہ
—فوٹو:ثنااللہ

وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے غیرملکی سرکاری دورے میں سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان سے جدہ میں ملاقات کی اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جس کے بعد وہ وفد کے ہمرا متحدہ عرب امارات پہنچ گئے۔

وزیراعظم عمران خان کو سعودی فرماں روا کے محل آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور اس موقع پر پاکستان اور سعودی عرب کا ترانہ بھی بجایا گیا۔

جدہ میں ملاقات کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شاہ سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کیا اور وزیراعظم نے جدہ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق 'دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، خطے اور عالمی سیاسی صورت حال اور مسلم امہ کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے امور اور تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا'۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی اور انہوں نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

جدہ سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماوں کے درمیان ہونے والی تفصیلی ملاقات کے موقع پر ان کے وزرا بھی موجود تھے جہاں سیاسی، دفاعی، ثقافتی اور تجارتی شعبوں سمیت دیگر تمام امور میں تعاون پربات چیت کی گئی اور مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے، انسانی وسائل کی ترقی اور سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔

عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات میں مسلم امہ کو درپیش مسائل، عالمی وعلاقائی امور پر ہم آہنگی پائی گئی، پاکستانی وفد نے رواں سال حج کے کامیاب انعقاد پر سعودی قیادت کی تعریف کی اور سعودی شاہ اور ولی عہد کی مسلم امہ کے لیے خدمات کو بھی سراہا۔

سعودی قیادت نے پاکستان میں کامیاب جمہوری انتقال اقدار پر مبارک باد دی اور عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بنانے کے نظریے کو بھی سراہا اور پاکستان سے تعاون کا یقین دلایا۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی قیادت کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں، قربانیوں کے علاوہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر سے بھی آگاہ کیا اور دہشت گردی، فرقہ واریت، مذہبی انتہاپسندی کو مسترد کیا جبکہ سعودی قیادت نے بھی انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششوں سے وزیراعظم عمران خان کو بھی آگاہ کیا۔

پاکستان اور سعودی قیادت نے ترقی کے لیے امن کے قیام کو ضروری قرار دیا اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے دو طرفہ تعاون پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا اور دونوں ممالک نے فلسطین کی جدوجہد آزادی کی بھی حمایت کی۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے سعودی فرمان روا اور ولی عہد کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جس کو قبول کرلیا گیا۔

—فوٹو:پی ٹی آئی ٹویٹر
—فوٹو:پی ٹی آئی ٹویٹر

وزیراعظم کے ساتھ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرخزانہ اسد عمر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور مشیر اقتصادیات عبدالرزاق داؤد بھی دورے پر ہیں۔

وزیرخزانہ اسد عمر نے سعودی ہم منصب محمد بن عبداللہ سے ملاقات کی جہاں مالی پہلووں اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی عرب کا دورہ مکمل ہوتے ہی وزیراعظم اور ان کا وفد متحدہ عرب امارات کے امیر کی دعوت پر ابو ظہبی روانہ ہوئے اور ولی عہد محمد بن زید النیہان نے ائرپورٹ میں ان کا استقبال کیا۔

متحدہ عرب امارات کے حکام سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں