امریکا صرف اپنے 'دوستوں' کو امداد دے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2018
امریکی صدر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا صرف اپنے اتحادی ممالک کو امداد دے گا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک، چین کی تجارتی پالیسیوں اور عالمی عدالت انصاف پر شدید تنقید کی۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’ہم جانچ لیں گے کہ کیا کارآمد ہے اور جو کارآمد نہین، وہ ممالک جو ہماری امداد لے رہے ہیں کیا ان کے دل میں بھی ہمارے مفادات ہیں کہ نہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم آگے بڑھتے ہوئے صرف انہیں امداد دیں گے جو ہماری عزت کرتے ہیں اور ہمارے دوست ہیں‘۔

اس کے علاوہ امریکی صدر نے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے ارکان پر الزام لگایا کہ ’جب میں نے تیل کی قیمتیں کم کرنے کا کہا تو انہوں نے دنیا کو لوٹا‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کو بتایا کہ امریکا کم قیمت پر تیل، کوئلہ اور قدرتی گیس بر آمد کرنے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اوپیک اور اوپیک کے رکن ممالک باقی دنیا کو لوٹ رہے ہیں، جو مجھے نہیں پسند اور کسی کو بھی پسند نہیں ہونا چاہیے‘۔

اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایران اور واشنگٹن کے تجارتی شراکت داروں پربھی دباؤ بڑھایا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم نے اس ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ کام کیا ہے جس پر جنرل اسمبلی میں غیر معمولی زور دار قہقہے لگے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ان قہقہوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اس رد عمل کی امید نہیں تھی، لیکن کوئی بات نہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں